مذہبی بنیاد پر ریزرویشن دینے پر پابندی کا مطالبہ:نشی کانت دوبے
نئی دہلی، 5 دسمبر ( یو این آئی ) لوک سبھا میں آج (جمعہ) مذہبی بنیاد پر ریزرویشن دینے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے وقفہ صفر کے دوران یہ معاملہ اٹھایا اور کہا کہ کرناٹک اور تلنگانہ میں مسلمانوں کو نوکریوں میں ریزرویشن دینے کے التزام کئے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ آئین میں مذہبی بنیاد پر ریزرویشن نہ دینے کی واضح التزامات موجود ہیں اور عدالتوں نے بھی وقت کے ساتھ مذہبی بنیاد پر ریزرویشن کو خارج کیا ہے۔
مسٹر دوبے نے کہا کہ آندھرا پردیش میں کانگریس کی اس وقت کی حکومت نے 2004 میں نوکریوں میں مسلمانوں کے لیے ریزرویشن کے التزام کئے تھے اور اب کرناٹک اور تلنگانہ میں کانگریس کی حکومتیں وہی کام کر رہی ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ آئین کے آرٹیکل 14، 15، اور 16 میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ مذہبی بنیاد پر ریزرویشن نہیں دیا جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرکز میں کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد ( یو پی اے) کی حکومت نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ( اے ایم یو) اور دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ ( جے ایم آئی ) میں نوکریوں اور طلباء کے داخلوں میں پسماندہ طبقات، درج فہرست ذاتوں اور قبائل کے لیے ریزرویشن کے التزامات کو ختم کر دیا تھا۔
مسٹر دوبے نے حکومت سے مذہبی بنیاد پر ریزرویشن دینے پر فوری پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔
صحت و قومی سلامتی سیس بل 2025' لوک سبھا سے منظور
نئی دہلی، 5 دسمبر ( یو این آئی ) لوک سبھا نے آج (جمعہ) 'صحت و قومی سلامتی سیس بل 2025' کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا، جس میں پان مسالے پر سیس (اضافی ٹیکس) لگانے کی دفعات شامل ہیں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بل پر ہونے والی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پان مسالے پر سیس سے حاصل ہونے والا ریونیو صحت اور دفاعی شعبوں کو مضبوط بنانے پر خرچ کیا جائے گا۔ اس رقم کا استعمال دفاعی آلات کو جدید بنانے کے ساتھ ساتھ اس شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو بڑھانے پر بھی کیا جائے گا۔
انہوں نے آپریشن سندور کے دوران عمدہ فوجی کارروائیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ اس وقت تینوں افواج کے مربوط تعاون کی بہترین مثال دیکھنے کو ملی تھی۔ آپریشن سندور کے دوران سدرشن چکر مینیجمنٹ بچاؤ میں بہت مفید ثابت ہوا، جو جدید ٹیکنالوجی اور بہتر تال میل سے ممکن ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ایسے مواقع کے لیے مناسب انتظامات کرنے کی خاطر فنڈز جمع کرنے کے لیے یہ سیس لگایا جا رہا ہے۔
محترمہ سیتا رمن نے عوامی صحت ( پبلک ہیلتھ) کو بھی ایک بڑا مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ اس شعبے کے لیے بھی بڑی رقم کی ضرورت پڑتی ہے، جو آنے والے وقت میں بڑھ سکتی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ صحت ریاستوں کا موضوع ہے، لیکن مرکزی حکومت اس سیس سے جمع ہونے والے فنڈز کو مختلف اسکیموں کے ذریعے ریاستوں کی مدد کے لیے استعمال کرے گی۔اس رقم سے ریاستوں میں صحت کے شعبے کے وسائل کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ 9.33 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم اکٹھی کرکے پہلے ہی ریاستوں کو دی جا چکی ہے۔
انہوں نے کئی ممبران کے اس خدشے کو مسترد کر دیا کہ مرکز اپنے لیے سیس جمع کر رہا ہے اور کہا کہ یہ پیسہ مرکز کے پاس نہیں رہے گا بلکہ ریاستوں کو ہی دیا جائے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ سیس سے حاصل ہونے والے ریونیو کے خرچ کی نگرانی کی جائے گی، جس پر پارلیمنٹ کے علاوہ کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی ) بھی نظر رکھیں گے۔
انہوں نے بل کے لاگو ہونے کے بعد انسپکٹر راج بڑھنے کے خدشات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ پان مسالے کی تیاری میں بہت سی بے ضابطگیاں اور غیر قانونی فیکٹریاں سامنے آتی رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جانچ ایجنسیاں کسی کو پریشان کرنے کے لیے نہیں بلکہ یہ یقینی بنانے کے لیے فیکٹریوں کی وقت پر جانچ کریں گی کہ پان مسالے کی تیاری قواعد اور قانونی دفعات کے مطابق ہو رہی ہے۔
یو این آئی ۔م ا ع
ہند-روس دوستی ’قطبی ستارے کی طرح‘، اقتصادی تعلقات بڑھیں گے: وزیر اعظم مودی
نئی دہلی، 5 دسمبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان اور روس کی دوستی کا موازنہ ’قطبی ستارے‘ سے کرتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ دونوں ممالک اپنے اقتصادی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جائیں گے مسٹر مودی نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ یہاں حیدرآباد ہاؤس میں 23ویں ہند-روس سالانہ سربراہ میٹنگ کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہندوستان اقتصادی شعبے میں روس کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کو اعلیٰ ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر پوتن کے اس دورے میں دونوں ممالک نے اقتصادی اور تجارتی شعبے، کارکنوں کی نقل و حرکت اور پیشہ ورانہ تربیت، تجارتی راستوں کی ترقی، جہاز سازی اور ملاحوں کے لیے تربیت، یوریا کی پیداوار، انتہائی اہم معدنیات، جوہری توانائی، خوراک کی حفاظت کے معیارات،حفظان صحت اور طبی تعلیم کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر زور دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج کی بات چیت میں دونوں فریقوں نے اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے لیے 2030 تک کا ایک اقتصادی تعاون پروگرام بنایا ہے۔
مسٹر مودی نے ہند-روس تعلقات پر کہا، ’’گزشتہ آٹھ دہائیوں میں دنیا میں کئی اتار چڑھاؤ آئے ہیں۔ انسانیت کو کئی چیلنجوں اور بحرانوں سے گزرنا پڑا ہے اور ان سب کے باوجود ہند–روس دوستی ایک قطبی ستارے کی طرح بنی رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے یہ تعلقات باہمی احترام اور گہرے اعتماد پر مبنی ہیں اور وقت کی کسوٹی پر ہمیشہ کھرے اترے ہیں۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان اور روس کی کمپنیوں کے فورم کے ذریعے دونوں ملکوں کے اقتصادی اور کاروباری تعلقات کو نئی طاقت ملے گی۔ انہوں نے کہا، ’’مجھے پورا یقین ہے کہ یہ پلیٹ فارم ہمارے کاروباری تعلقات کو نئی طاقت دے گا۔ اس سے برآمدات، مشترکہ پیداوار اور مشترکہ اختراع کے نئے دروازے بھی کھلیں گے۔‘‘ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ دونوں فریق ہند-یوریشیائی اقتصادی یونین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے سے متعلق بات چیت جلد مکمل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یو این آئی – م ک۔ای
کلکتہ ہائی کورٹ نے مرشد آباد میں بابری مسجد کی نقل کے لیے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں مداخلت سے انکار کیا
کولکتہ، 5 دسمبر (یو این آئی) کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال کے سرحدی ضلع مرشد آباد میں 6 دسمبر کو بابری مسجد کے نمونے والی مسجد کی تعمیر کے لیے ترنمول کانگریس سے نکالے گئے ایم ایل اے ہمایوں کبیر کی مجوزہ سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب پر روک لگانے کے لیے مفاد عامہ کی عرضی میں مداخلت کرنے سے جمعہ کو انکار کردیا قائم مقام چیف جسٹس سوجے پال اور جسٹس پارتھا سارتھی سین پر مشتمل کلکتہ ہائی کورٹ کی بنچ نے کہا کہ اس معاملے میں مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور رائے دی کہ ریاستی انتظامیہ اور پولیس کو امن و امان کی بحالی کو یقینی بنانا چاہیے۔
عرضی گزار کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے حکم امتناعی کی درخواست کی، جس میں مسٹر کبیر کے ایودھیا میں متنازعہ بابری مسجد کی نقل بنانے کے منصوبے کی وجہ سے ضلع میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے امکانات کا حوالہ دیتے ہوئے حکم امتناعی کی درخواست کی، جسے 6 دسمبر 1992 کو ایک ہجوم نے منہدم کر دیا تھا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ مسجد کا نام "بابری مسجد" رکھنا اور 6 دسمبر کو بابری مسجد کے انہدام کی برسی کے موقع پر تقریب کا انعقاد "جان بوجھ کر اور اشتعال انگیز اقدام" معلوم ہوتا ہے۔ کئی شکایات اور یادداشتیں سینئر ضلعی عہدیداروں، پولیس افسران اور ریاستی انتظامیہ کو پیش کی گئ
آر بی آئی کے مانیٹری پالیسی اعلان کے بعد سونا–چاندی مہنگے، روپے میں معمولی بہتری
قومی آواز بیورو
ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے مانیٹری پالیسی سے متعلق اعلان کے بعد جمعہ کو سونا اور چاندی کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، جبکہ ہندوستانی روپیہ بھی معمولی بہتری کے ساتھ کھلا۔ سرمایہ کاروں کا عمومی رجحان یہ ہوتا ہے کہ شرحِ سود میں کمی اور پالیسی میں نرمی کو قیمتی دھاتوں کے لیے مثبت اشارہ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ کم شرحِ سود کے ماحول میں متبادل محفوظ اثاثے سرمایہ کاروں کو زیادہ پرکشش لگتے ہیں۔
ملٹی کموڈٹی ایکسچینج (ایم سی ایکس) پر صبح تقریباً 11 بج کر 24 منٹ تک سونے کی فروری وعدہ قیمت 0.24 فیصد بڑھ کر 130425 روپے فی 10 گرام ہو گئی۔ یہ اضافہ اس وقت سامنے آیا جب ابتدائی کاروبار میں قیمتیں ہلکے دباؤ میں تھیں اور سونا 0.14 فیصد کی معمولی گراوٹ کے ساتھ 129892 روپے فی 10 گرام پر تجارت کر رہا تھا۔ پالیسی اعلان کے بعد سرمایہ کاروں نے فوری ردعمل دیتے ہوئے قیمتی دھاتوں میں خریداری بڑھائی۔
چاندی میں بھی نمایاں تیزی دیکھی گئی۔ مارچ وعدہ قیمت 1.90 فیصد اضافے کے ساتھ 181522 روپے فی کلوگرام پر پہنچ گئی، جبکہ اعلان سے قبل یہ 0.74 فیصد اضافے کے ساتھ 179461 روپے فی کلوگرام پر تھی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ریپو ریٹ میں کمی اور پالیسی رویے کے نیوٹرل رہنے نے مارکیٹ کو یہ اشارہ دیا کہ قریبی مدت میں شرحِ سود میں سختی کا امکان کم ہے، جس سے قیمتی دھاتوں کو تقویت ملی۔
آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے جمعہ کی صبح مانیٹری پالیسی سے متعلق فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ریپو ریٹ میں 25 بیسس پوائنٹ کمی کی گئی ہے، جس سے شرحِ سود 5.50 فیصد سے گھٹ کر 5.25 فیصد ہو گئی ہے۔ پالیسی کا مجموعی رویہ ’نیوٹرل‘ برقرار رکھا گیا ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مستقبل کے فیصلے مہنگائی اور معاشی سرگرمیوں کے نئے اعداد و شمار پر منحصر ہوں گے۔
بین الاقوامی مالیاتی حالات بھی قیمتوں کی سمت متعین کرنے میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ عالمی طور پر سرمایہ کار امریکی مہنگائی کے تازہ اعداد و شمار کے منتظر ہیں، جو یہ طے کریں گے کہ امریکی فیڈرل ریزرو اپنی آئندہ پالیسی میں سختی برقرار رکھتا ہے یا نرمی کی طرف بڑھتا ہے۔ عالمی غیر یقینی ماحول عام طور پر سونے اور چاندی کی طلب میں اضافہ کرتا ہے۔
کرنسی بازار میں بھی مثبت رجحان دیکھا گیا، جہاں روپیہ ابتدائی کاروبار میں 9 پیسے بڑھ کر 89.80 فی ڈالر پر پہنچ گیا۔ گزشتہ روز بھی روپیہ 26 پیسے مضبوط ہوا تھا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ڈالر انڈیکس کا اتار چڑھاؤ آر بی آئی کی ممکنہ مداخلت کا نتیجہ ہے۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا نام ’ورلڈ بُک آف ریکارڈس‘ میں ہوا شامل، 10ویں مرتبہ وزیر اعلیٰ بننے پر ملی مبارکباد
قومی آواز بیورو
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا نام ’ورلڈ بُک آف ریکارڈس‘ میں درج ہو گیا ہے۔ یہ فخر انھوں نے حاصل کیا، کیونکہ حال ہی میں اختتام پذیر بہار اسمبلی انتخاب میں این ڈی اے کی فتح کے بعد وہ 10ویں مرتبہ ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے۔ نتیش کمار کی اس حصولیابی کے لیے لندن کے ’ورلڈ بُک آف ریکارڈس‘ نے انھیں خط کے ذریعہ مبارکباد پیش کی ہے۔
ورلڈ بُک آف ریکارڈس نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی تعریف کرتے ہوئے اپنے خط میں لکھا ہے ’’یہ ملک کے لیے فخر کی بات ہے کہ 1947 سے لے کر 2025 تک آپ ملک کے پہلے شخص ہیں جنھوں نے 10 مرتبہ وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لیا ہے۔ یہ ہندوستانی جمہوریت کی تاریخ میں ایک نایاب حصولیابی ہے۔‘‘ خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’یہ کامیابی آپ کی سخت محنت، دور اندیشانہ قیادت اور بہار کی عوام کا آپ پر بھروسہ کو ظاہر کرتی ہے۔‘‘
اس خط میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی تعریف میں کئی باتیں لکھی گئی ہیں۔ نتیش کمار کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ’’لگاتار 10 بار کسی ریاست کی قیادت کرنا جمہوری تاریخ میں حیرت انگیز کامیابی ہے۔ یہ نہ سرف ایک قابل ذکر انفرادی حصولیابی ہے، بلکہ پورے ملک کے لیے فخر کا لمحہ بھی ہے۔ حکومت، ترقی، سماجی فلاح اور انتظامی استحکام کے تئیں آپ کی یہ مستقل کوشش لاکھوں لوگوں کو ترغیب دیتی رہے گی۔‘‘ خط میں یہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ قابل قدر اور تاریخی حصولیابی کے اعزاز میں رسمی طور سے نتیش کمار، وزیر اعلیٰ بہار کا نام ’ورلڈ بُک آف ریکارڈس‘ اپنی مشہور عالمی لسٹ میں شامل کر آپ کو آفیشیل سرٹیفکیٹ پیش کرنے پر فخر محسوس کرے گا۔
انڈیگو بحران: ’نہ کوئی ذمہ داری، نہ جوابدہی‘، مسافروں کو پریشان دیکھ کانگریس فکر مند، مودی حکومت پر کیا حملہ
قومی آواز بیورو
ہوابازی کمپنی ’انڈیگو‘ کی پروازیں لگاتار کینسل ہو رہی ہیں۔ 5 دسمبر کو دہلی سے پرواز بھرنے والے سبھی مسافر طیاروں کو رَد کر دیا گیا، اور ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی بیشتر پروازوں کو کینسل کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ بڑی تعداد میں مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی مسافر تو ایمرجنسی والی حالت میں بیرونِ ممالک سفر کرنے والے تھے، جنھیں سفر منسوخ ہونے کی وجہ سے شدید مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے، یا پھر انھیں ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مسافر اپنی پریشانیاں میڈیا اداروں کے سامنے بیان کر رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر بھی انڈیگو کمپنی کے ساتھ ساتھ مودی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مسافروں کو بے یار و مددگار اور پریشان دیکھ کر کانگریس نے فکر مندی ظاہر کی ہے۔ مودی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے اس اہم اپوزیشن پارٹی نے کہا ہے کہ ’’مودی حکومت اور ان کی وزارت برائے شہری ہوابازی غائب ہے۔ نہ کوئی ذمہ داری، نہ جوابدہی۔‘‘
کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کچھ پوسٹ جاری کی ہیں، جس میں نہ صرف مسافروں کی دقتوں کو سامنے رکھا گیا ہے بلکہ بدانتظامی پر بھی افسوس ظاہر کیا گیا ہے۔ ایک ویڈیو پوسٹ میں فلائٹ کینسل ہونے کے سبب ایک خاتون تشویش میں مبتلا دکھائی دے رہی ہے۔ یہ ویڈیو خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ کے ساتھ خاتون کی بات چیت پر مبنی ہے، جو کانگریس نے ’ایکس‘ ہینڈل سے شیئر کی ہے۔ خاتون بتاتی ہے کہ ’’مجھے اپنے والد کی ’استھیوں‘ (باقیات) کو ’وِسرجن‘ (گنگا میں بہانے) کرنے کے لیے ہریدوار جانا ہے، لیکن فلائٹ کینسل کر دی گئی۔ دوسری پروازوں میں ایک شخص کا کرایہ 60 ہزار روپے ہے۔ ہم 5 لوگ ہیں، میں اتنا پیسہ خرچ نہیں کر سکتی۔‘‘ اس خاتون کی پریشانی دیکھ کر کانگریس نے کہا کہ ’’فلائٹ کینسل ہونے سے لوگ پریشان ہیں، لیکن حکومت کے کان میں جوں تک نہیں رینگ رہی۔ شرم آنی چاہیے۔‘‘
اسی طرح کی مزید ایک ویڈیو کانگریس نے ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کی ہے۔ اس میں ایک شخص دیوانوں کی طرح اپنی پریشانی میڈیا کے سامنے بیان کر رہا ہے۔ ’نیوز 24‘ کی اس ویڈیو میں انڈیگو کی پرواز منسوخ ہونے سے مشکل میں مبتلا شخص مدد کی اپیل کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ ’’میرے ساتھ آئے لوگوں کو سعودی عرب جانا ہے۔ اگر وہ آج نہیں گئے تو میرا سب کچھ لُٹ جائے گا۔ میرا سارا روپیہ داؤ پر لگا ہوا ہے۔ اب کیا میں پھانسی لگا لوں؟‘‘ اس شخص کے ہاتھ میں کئی لوگوں کے پاسپورٹ تھے، جسے وہ زمین پر پٹختے ہوئے کہتا ہے کہ اگر وہ اپنے لوگوں کے ساتھ سعودی نہیں پہنچ سکے تو بہت نقصان ہو جائے گا، کیونکہ وہاں ہوٹل اور کیٹرنگ وغیرہ کی رقم پہلے سے ہی ادا کی جا چکی ہے۔ یہ پیسے اب واپس نہیں ملنے والے ہیں۔ کانگریس نے اس شخص کی تکلیفوں کا ذمہ دار مودی حکومت کو قرار دیا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ ’’ملک بھر میں پروازیں رَد ہونے سے مسافر پریشان ہیں، لیکن ذمہ دار غائب ہیں، حکومت سوئی ہوئی ہے۔‘‘
کانگریس نے ایک دیگر ’ایکس‘ پوسٹ میں موجودہ خراب حالات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ ’’آج انڈیگو نے اپنی سبھی پروازیں رد کر دی ہیں۔ گزشتہ 3 دنوں میں 1300 سے زیادہ پروازیں کینسل ہو چکی ہیں۔ بزرگ، بچے، خواتین پریشان ہیں۔ مسافروں گھنٹوں تک ایئرپورٹ پر پھنسے ہوئے ہیں۔ مسافروں کو نہ کھانا مل رہا اور نہ پانی۔‘‘ مودی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ ’’مودی حکومت اور ان کی وزارت برائے شہری ہوابازی غائب ہے۔ نہ کوئی ذمہ داری، نہ جوابدہی۔ مودی حکومت نے مسافروں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے۔‘‘
0 تبصرے