دہلی اسمبلی میں ’نجف گڑھ‘ کا نام بدلنے کی تجویز، ’ناہرگڑھ‘ کرنے کا مطالبہ
قومی آواز بیورو
قومی آواز بیورو
دہلی اسمبلی کے موجودہ اجلاس کے تیسرے دن کی کاروائی میں مختلف امور زیر بحث آئے۔ اپوزیشن کے 21 اراکین کے معطل ہونے کے بعد ایوان میں صرف حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اراکین موجود تھے۔ اجلاس کا آغاز اسپیکر وجندر گپتا کی جانب سے مہاکمبھ کے کامیاب انعقاد پر وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا شکریہ ادا کرنے سے ہوا۔
بعد ازاں، مختلف اراکین نے اپنے اپنے حلقوں کے مسائل کو ایوان میں اٹھایا۔ نجف گڑھ سے بی جے پی کی خاتون رکنِ اسمبلی نیلم پہلوان نے نجف گڑھ کا نام تبدیل کر کے ’ناہر گڑھ‘ رکھنے کی تجویز پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اورنگزیب نے اس علاقے کا نام ناہر گڑھ سے بدل کر نجف گڑھ رکھا تھا۔ نیلم پہلوان نے دعویٰ کیا کہ 1857 کی جنگ آزادی میں راجا ناہر سنگھ نے نجف گڑھ کو دہلی کے علاقے میں شامل کروایا تھا، مگر متعدد کوششوں کے باوجود اس علاقے کا نام آج تک تبدیل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق رکن پارلیمنٹ پرویش ورما کے ذریعے بھی یہ مطالبہ کئی بار پیش کیا گیا لیکن اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
اسمبلی میں دیگر شہری مسائل پر بھی بحث ہوئی۔ نیلم پہلوان نے اپنے حلقے میں طبی سہولیات کی کمی پر توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ وہاں زچہ و بچہ کے مراکز موجود نہیں ہیں اور حکومت کو اس حوالے سے فوری اقدام کرنا چاہیے۔
بی جے پی اراکین اسمبلی ابھے ورما اور اجے مہاور نے صفائی اور سیور کے ناقص انتظامات پر سوالات اٹھائے۔ ابھے ورما نے میونسپل کارپوریشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لوگ تعمیراتی ملبہ اور دیگر فضلہ سڑکوں پر ڈال دیتے ہیں، جس کی وجہ سے پی ڈبلیو ڈی کے راستے متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کو اس بدانتظامی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ اجے مہاور نے اپنے اسمبلی حلقہ میں سیور بند ہونے اور گندے پانی کے سڑکوں پر بہنے کا مسئلہ ایوان میں پیش کیا۔
اجلاس میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ وشواس نگر سے بی جے پی رکن اسمبلی او پی شرما نے الزام لگایا کہ گزشتہ حکومت نے ان کے حلقے میں سی سی ٹی وی کیمرے نہیں لگائے۔ اسی طرح وجندر گپتا اور ابھے ورما نے بھی شکایت کی کہ دہلی کے ہر اسمبلی حلقے میں 2000 سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا منصوبہ تھا، لیکن بعض علاقوں کو اس سے محروم رکھا گیا۔
پی ڈبلیو ڈی کے وزیر پرویش ورما نے ان شکایات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرائیں گے اور اگر کوئی کوتاہی پائی گئی تو متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جن اسمبلی حلقوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نہیں لگائے گئے، وہاں جلد ہی یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔
امریکہ میں سڑک حادثہ کی شکار خاتون کوما میں، ویزا کے لیے بھٹک رہے رشتہ دار، سپریا سولے نے جئے شنکر سے مانگی مدد
قومی آواز بیورو
قومی آواز بیورو
امریکہ میں اس مہینے سڑک حادثہ کا شکار ہوئی ہندوستانی خاتون اب کوما میں چلی گئی ہے۔ مہاراشٹر میں اس کے کنبہ کے اراکین اس سے ملنے کے لیے ویزا کو لے کر مرکز سے مسلسل مدد کی گہار لگا رہے ہیں۔ نیلم شندے کے والد تاناجی شندے نے اس معاملے میں کہا، "ہمیں 16 فروری کو حادثہ کے بارے میں پتہ چلا اور تب سے ہم ویزا کے لیے کوشش کر رہے ہیں لیکن ہمیں ابھی تک ویزا نہیں ملا ہے۔"
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نیلم شندے کے چچا نے کہا کہ کنبہ فوری طور پر ویزا حاصل کرنے کے لیے پاسپورٹ دفتر گیا اور مرکزی وزیر مرلی دھر موہول، سابق رکن پارلیمنٹ شرینواس پاٹل اور سابق وزیر بالا صاحب پاٹل (دونوں ستارا) سے بھی رابطہ حاصل کیا لیکن ابھی تک اس معاملے میں کوئی حل نہیں نکل سکا ہے۔
ادھر این سی پی (ایس پی) ایم پی سپریا سولے نے شندے کے والد کو ویزا دلانے کے لیے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر سے مدد مانگی۔ انہوں نے کہا یہ ایک تشویشناک معاملہ ہے اور ہم سبھی کو مل کر اسے سلجھانے میں مدد کرنی چاہیے۔ سولے نے کہا، "میں کنبہ سے بات کر رہی ہوں اور انہیں یقین دلا رہی ہوں کہ معاملہ سلجھ جائے گا۔"
واضح رہے کہ 14 فروری کو کیلیفورنیا میں ایک کار نے ہندوستان کے ستارا کی رہنے والی 35 سالہ نیلم شندے کو ٹکر مار دی تھی جس کے بعد سے ان کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔ ان کے سینے اور سر میں فریکچر اور چوٹیں آئی ہیں۔ وہ ابھی آئی سی یو میں بھرتی ہیں۔ ان کے کنبہ کو حادثہ کے دو دن بعد پتہ چلا۔ کنبہ کے مطابق اسپتال نے ان کے دماغ کے آپریشن کی اجازت مانگی تھی۔
مغربی بنگال اسمبلی انتخاب کے لیے ممتا بنرجی نے ابھی سے کسی کمر، بی جے پی کی ضمانت ضبط کرانے کا عزم
قومی آواز بیورو
قومی آواز بیورو
مغربی بنگال میں اسمبلی انتخاب ابھی ایک سال دور ہے، لیکن وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اپنے لیے ہدف مقرر کر لیا ہے۔ انھوں نے 2026 میں ہونے والے اسمبلی انتخاب کے لیے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کا نیا ہدف مقرر کرتے ہوئے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ بی جے پی کی ضمانت ضبط کرائیں گی۔ 294 سیٹوں والی مغربی بنگال اسمبلی کے لیے آئندہ سال ہونے والے انتخاب کے پیش نظر ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ ’’ہمارا ہدف 215 سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنے کا ہے۔ میری پارٹی بی جے پی کی سیٹوں کی تعداد کو مغربی بنگال میں کم کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ 2021 میں ہوئے مغربی بنگال کے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کو 77 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں۔
آئندہ اسمبلی انتخاب سے متعلق اپنے عزائم کا اظہار ممتا بنرجی نے پارٹی کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم اگلے بنگال اسمبلی انتخاب میں 294 میں 215 سے زیادہ سیٹیں جیتیں گے۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے ممتا نے گزشتہ انتخاب میں بی جے پی کی طرف سے دیے گئے نعرے کو بھی یاد کیا۔ 2021 اسمبلی انتخاب میں بی جے پی لیڈران نے ’200 پار‘ سیٹیں جیتنے کا نعرہ دیا تھا، لیکن وہ شکست سے دو چار ہوئے تھے۔
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخاب میں بھی بی جے پی کی طرف سے ’400 پار‘ کا نعرہ دیا گیا تھا، لیکن پارٹی تنہا اکثریت حاصل کرنے میں بھی ناکام رہی۔ بی جے پی لیڈران کے ان نعروں کی ناکامی کا تذکرہ کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے میٹنگ میں ٹی ایم سی لیڈران سے کہا کہ ’’ہم دو تہائی اکثریت حاصل کریں گے، لیکن آپ کو پچھلی بار سے بھی بڑی جیت یقینی بنانی ہوگی۔ اس بار بی جے پی امیدواروں کو اپنی ضمانت ضبط کرانی ہوگی۔‘‘
ممتا بنرجی کی باتوں کو بعد میں ترنمول کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری ابھشیک بنرجی نے بھی دہرایا۔ انھوں نے پارٹی کارکنان سے پارٹی کے لیے نتیجہ خیز جیت یقینی بنانے کی اپیل کی اور کہا کہ بنگال کے مستقبل کو محفوظ کرنے کی جنگ شروع ہو گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہمیں ٹی ایم سی کی جیت پختہ کرنی چاہیے اور ممتا بنرجی کو لگاتار چوتھی مرتبہ وزیر اعلیٰ بنانا چاہیے۔ ہمارا ہدف 2026 کے اسمبلی انتخاب میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنا ہے۔‘‘ برسراقتدار ٹی ایم سی نے 2021 کے اسمبلی انتخاب میں 213 سیٹیں جیت کر اکثریت حاصل کی تھی، جبکہ بی جے پی 77 سیٹیں ہی جیت پائی تھی۔
اسرائیلی جیلوں سے 642 فلسطینیوں کی رہائی، کئی فلسطینی معذور اور کئی کی حالت تشویشناک
(منصف)غزہ: اسرائیل نے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدہ کے تحت 642 فلسطینی قیدیوں کو تاخیر سے رہا کر دیا۔ رہائی پانے والوں میں 500 قیدیوں کو غزہ، درجنوں کو مغربی کنارے اور 97 قیدیوں کو مصر منتقل کیا گیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق، رہائی کے بعد فلسطینی قیدیوں کو غزہ کے یورپی اسپتال میں طبی معائنے کے لیے لے جایا گیا، جبکہ مغربی کنارے میں پہنچنے پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ کئی قیدیوں نے طویل قید اور عمر قید کی سزائیں کاٹنے کے بعد پہلی بار اپنے اہلخانہ سے ملاقات کی۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں سے واپس آنے والے متعدد قیدی شدید اذیت میں مبتلا ہیں۔ بعض قیدیوں کے جسمانی اعضاء غائب ہیں، جبکہ کچھ کو بدترین تشدد کے باعث مستقل معذور کر دیا گیا۔ کئی قیدی اتنے کمزور تھے کہ انہیں ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کرنا پڑا۔
یہ رہائی جنگ بندی معاہدہ کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے، جس کے تحت حماس نے جنگ میں مارے جانے والے چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں حوالے کیں۔
دوسری جانب، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ چہارشنبہ کی رات چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کی گئیں۔ ان کی شناخت اتساحی عیدان، ایتسیک الجریط، اوھاد یہلومی اور شلومو منصور کے ناموں سے ہوئی ہے۔
یہ تبادلہ اسرائیل اور حماس کے درمیان وسیع جنگ بندی معاہدے کا ایک اہم مرحلہ قرار دیا جا رہا ہے، لیکن فلسطینی حلقوں میں اسرائیلی مظالم کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
ہندوستان کی تاریخ کی سب سے بڑی بلڈوزرکارروائی ،کئی مساجد، درگاہیں اور مسلمانوں کے گھر مسمار
(منصف)پونے: ہندوستان کی آزادی کے بعد تاریخ کے سب سے بڑے بلڈوزر ایکشن میں پونے کے پمپری چنچواڑ علاقہ میں 900 ایکڑ زمین کو مبینہ بنگلہ دیشی اور روہنگیا افراد خالی کرالیا گیا۔
حکام کے مطابق، اس وسیع پیمانے پر ہونے والی تجاوزات ہٹانے کی کارروائی میں 5000 مزارات، کباڑ کی دکانیں اور فیکٹریاں مسمار کردی گئیں۔ یہ کارروائی مہاراشٹرا حکومت کے انسداد تجاوزات مہم کے تحت کی گئی، جس کا مقصد غیر قانونی قبضوں کو ختم کرنا اور عوامی اراضی کو بحال کرنا تھا۔
اس بڑے آپریشن کو روکنے کیلئے ہائی کورٹ میں 30 درخواستیں دائر کی گئیں، تاہم عدالت نے تمام درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے حکومت کو تجاوزات کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔
انتظامیہ نے واضح کیا کہ زمین کی بازیابی کے بعد اس علاقہ میں ترقیاتی منصوبے شروع کیے جائیں گے، جبکہ مزید غیر قانونی تجاوزات کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔
0 تبصرے