باندرہ ٹرمینس پر ہندو لڑکی سے بات کرنے پر ہجوم نے مسلم نوجوان کو زدوکوب کیا

(قومی آوازبیورو)ممبئی: ممبئی میں ایک چونکا دینے والے واقعے میں یہاں باندرہ ٹرمینس اسٹیشن پر ایک ہندو لڑکی سے بات کرنے پر ایک مسلم نوجوان کو نام نہاداخلاقی پولیس کے ہجوم نے زد و کوب کیا۔اس واقعے کی ویڈیوز منگل کو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔ اس پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ایم ایل اے رئیس خان اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے قومی ترجمان وارث پٹھان نے اس معاملے میں سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔بغیر تاریخ والی اس ویڈیو میں مکمل بازو والی سرخ ٹی شرٹ اور براؤن ٹراؤزر میں ملبوس نامعلوم شخص کو گالیاں دی جاتی ہیں، تھپڑ مارا جاتا ہے، لاتیں ماری جاتی ہیں اور دھکا دیا جاتا ہے۔ جبکہ نامعلوم لڑکی حملہ آوروں سے رکنے اور ’اسے جانے دو‘ کی التجا کرتی نظر آتی ہے۔برقع پوش لڑکی نے ہجوم سے التجا کی ’اسے مت مارو‘، جب کہ وہ اسے اس کا کالر اور بالوں سے پکڑ کر اورجے شری رامکا نعرہ لگا کر باندرہ ٹرمینس سے باہر لے گئے۔ویڈیو میں موجود دیگر آوازوں نے دعویٰ کیا کہ لڑکی کی عمر محض 16 سال تھی، جب کہ کچھ دیگر نے سوشل میڈیا پر دلیل دی کہ وہ مبینہ طور پر راجستھان سے ایک ایسے شخص کے ساتھ فرار ہوئی ہے جس کے مذموم عزائم ہو سکتے ہیں۔تھانے کے بھیونڈی شہر سے ایس پی کے ایم ایل اے پٹھان نے کہا ’’باندرہ اسٹیشن پر لو جہاد کے نام پر ہندوتوا کے غنڈوں نے ایک نہتے مسلم لڑکے کو بے رحمی سے پیٹا۔ آج ہم آزادی کے 76 سال کا جشن منا رہے ہیں! ہمارے شہداء نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ مسلمانوں کو یہ دن بھی دیکھنا پڑے گا۔‘‘انہوں نے ممبئی پولیس سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کا فوری نوٹس لیا جائے اور اس میں ملوث تمام غنڈوں کو گرفتار کر کے انہیں سخت ترین سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت کرنے کا سوچ بھی نہ سکے۔شیخ نے کہا ’’باندرہ ٹرمینس میں ہونے والے ہولناک واقعے سے بہت پریشان ہوں۔ ہمارے معاشرے میں تشدد اور نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ مذہب یا کسی اور بہانے سے تشدد کی ایسی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں۔ حکام کو پہلے ویڈیو کی تصدیق کرنی چاہیے اور مناسب کارروائی کرنی چاہیے۔‘‘پرتشدد ہجوم میں سے کچھ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ایک نابالغ ہندو لڑکی کو اس شخص کے چنگل سے آزاد کرایا ہے اور دوسروں نے لو جہاد بند کروجیسے نعرے لگائے۔


جئے پور-ممبئی ایکسپریس واقعہ: آر پی ایف کانسٹیبل نے برقع پوش خاتون سے لگوایا تھا ’جئے ماتا دی‘ کا نعرہ، جانچ میں انکشاف

(قومی آوازبیورو)جئے پور-ممبئی ایکسپریس میں گزشتہ 31 جولائی کو ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کے جوان نے 4 لوگوں کا گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ اس واقعہ کو پیش آئے دو ہفتہ گزر چکا ہے اور اس معاملے میں جاری تفتیش کے دوران کئی حیرت انگیز انکشافات ہو رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ گولی چلانے والے آر پی ایف جوان چیتن چودھری نے مسافروں کو بے حد پریشان کیا تھا اور ایک برقع پوش خاتون کو جبراً ’جئے ماتا دی‘ کا نعرہ لگانے کو کہا تھا۔انگریزی روزنامہ ’انڈین ایکسپریس‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق واقعہ کی جانچ گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) کر رہی ہے اور اس وقت ٹرین میں موجود لوگوں سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ برقع پوش جس خاتون سے بندوق کی نوک پر مذہبی نعرہ لگوایا گیا تھا، اس نے بھی جانچ ایجنسی کے سامنے اپنا بیان درج کرا دیا ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ٹرین میں پیش آیا یہ پورا واقعہ قید ہو گیا ہے۔جو خبریں سامنے آئی ہیں اس کے مطابق چیتن چودھری نے چلتی ٹرین میں گولی باری کی تھی جس میں اس نے اپنے سینئر اے ایس آئی تلک رام مینا اور 3 دیگر ریل مسافروں کو گولی مار دی تھی۔ اسی حادثہ کے بعد سے کانسٹیبل پولیس کی حراست میں ہے۔ جئے پور-ممبئی ایکسپریس جب پالگھر کے پاس تھی، اس وقت چیتن نے بی-5 کوچ میں بیٹھے اپنے سینئر اے ایس آئی کو گولی مار دی، اور پھر باقی دیگر مسافروں کو چیتن نے الگ الگ کوچ میں گولی ماری تھی۔تازہ ترین رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جب کانسٹیبل چیتن ہاتھ میں بندوق لیے ٹرین میں بھاگ دوڑ کر رہا تھا تبھی اس نے برقع پہنی ہوئی خاتون کو نشانہ بنایا۔ خاتون نے اپنے بیان میں بتایا کہ کانسٹیبل نے اس سے بہ آواز بلند جئے ماتا دی کا نعرہ لگانے کو کہا تھا۔ جب خاتون نے اس کی بندوق نیچے کرنے کی کوشش کی تب کانسٹیبل نے گولی مارنے کی دھمکی دی۔واضح رہے کہ ٹرین میں فائرنگ کرنے کے بعد کانسٹیبل چیتن کی ویڈیو سامنے آئی تھی، جس میں وہ زور زور سے چیخ رہا تھا۔ پولیس نے آڈیو بھی چیک کیا ہے جو چیتن کی ہی معلوم ہوتی ہے۔ پولیس نے اس پورے واقعہ میں آر پی ایف کانسٹیبل پر کئی معاملوں میں کیس درج کیا ہے۔ ان میں سیکشن 153اے، 302، 363، 341، 342 کے علاوہ ریلوے ایکٹ اور آرمس ایکٹ کے تحت کارروائی ہوئی ہے۔



چندریان 3 سافٹ لینڈنگ سے صرف ایک مدار کی دوری پر، لینڈر اور کیریئر یہاں سے ہوں گے علیحدہ

(قومی آوازبیورو)ہندوستان کا پروقار مشن چندریان-3 چاند کی طرف اپنے آخری مدار میں پہنچ گیا ہے۔ یہ وہ لمحہ ہے جہاں سے چندریان کے سفر میں اہم لیکن فیصلہ کن تبدیلیاں رونما ہونے والی ہیں۔ اسرو کے مطابق اس مدار میں پہنچنے کے بعد وہ لینڈر کو الگ کرنے کا عمل شروع کریں گے۔ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ آج انجن کو کامیابی سے آن کرنے کے بعد اس نے چاند کی طرف جانے والا مدار مکمل کر لیا ہے۔ اب اس کا فاصلہ 153 کلومیٹر رہ گیا ہے۔ یہاں سے لینڈر کو الگ کیا جائے گا اور 17 اگست سے ایک اور چکر مکمل کرنے کے بعد اس مشن کا کیریئر اپنا الگ سفر شروع کرے گا۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو لینڈر اپنے شیڈول کے مطابق 23 اگست کو چاند پر سافٹ لینڈنگ کرے گا۔مرکزی سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر جتیندر پرساد نے کہا ہے کہ ہم چاند کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں۔ اسرو کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو آنے والے دنوں میں ان کا لینڈر چاند پر ہوگا۔ اس کامیابی سے چاند کے سفر کے لیے مزید دروازے کھل جائیں گے۔اگر یہ مشن کامیابی سے مکمل ہوجاتا ہے تو ہندوستان یہ کارنامہ انجام دینے والا دنیا کا چوتھا ملک بن جائے گا۔ یہی نہیں، ہندوستان دنیا کا پہلا ملک ہوگا جس نے بغیر کسی بھاری راکٹ کے اس مشن کو پورا کیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور کارنامہ بھارت کے کھاتے میں آئے گا جس کے مطابق بھارت سب سے کم لاگت پر اس مشن کو انجام دینے والا ملک ہوگا۔



شری کرشن جنم بھومی کے پاس جاری بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ نے لگائی روک، درجنوں گھر ہو چکے منہدم

(قومی آوازبیورو)اتر پردیش کے متھرا واقع شری کرشن جنم بھومی کے پاس ریلوے کی زمین پر چل رہی بلڈوزر کارروائی پر روک لگ گئی ہے۔ یہ روک سپریم کورٹ نے لگائی ہے اور روک لگنے تک درجنوں گھر منہدم ہو چکے ہیں۔دراصل ریلوے کے ذریعہ غیر قانونی بستیوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی تھی اور ابھی تک 100 سے زائد مکان توڑے گئے تھے۔ بدھ کے روز ہوئی سماعت میں سپریم کورٹ نے بلڈوزر چلانے پر اگلے 10 دن کے لیے روک لگا دی ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 7 دن بعد ہوگی۔16 اگست کو سپریم کورٹ کی 3 ججوں کی بنچ کے سامنے جب اس مسئلے کی سماعت شروع ہوئی تب عرضی دہندہ کی طرف سے اپیل کی گئی تھی کہ ریلوے نے ابھی تک یہاں 100 سے زیادہ گھروں کو توڑ دیا ہے۔ یہاں 80-70 گھر بچے ہیں لیکن اس پر فوراً روک لگنی چاہیے۔ عرضی دہندہ کی اپیل پر سپریم کورٹ نے بلڈوزر کارروائی پر 10 دن کی روک لگائی اور مرکزی و ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ اب اس مسئلہ پر 7 دن بعد جب سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی، تب حکومتوں کی دلیل سنی جائے گی۔واضح رہے کہ متھرا سے ورنداون کی ریلوے لائن براڈگیج میں تبدیل کی جا رہی ہے۔ اسی وجہ سے ریلوے یہاں غیر قانونی طور سے بسی بستی کو ہٹانے کا کام کر رہا ہے۔ ریلوے کا کہنا ہے کہ اسے 30 میٹر جگہ خالی کروانی ہے اور وہ مہینوں پہلے ہی مکان مالکوں کو نوٹس دے چکا ہے۔ نوٹس جاری کرنے کے بعد ریلوے تجاوزات ہٹانے بھی پہنچا تھا، لیکن مقامی لوگوں کے احتجاج کی وجہ سے کارروائی نہیں ہو پائی۔حالانکہ گزشتہ ہفتے جب سیکورٹی فورس کے ساتھ ریلوے کی ٹیم پہنچی تب اس نے گھروں کو منہدم کرنا شروع کیا، اسی کے بعد معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا تھا۔ ریلوے کی کارروائی کو دیکھتے ہوئے کئی لوگوں نے اپنے گھروں کو خود ہی توڑنا شروع کیا اور سامان ہٹایا۔ ریلوے نے بھی اپیل کی تھی کہ بلڈوزر سے زیادہ نقصان ہوگا۔ ایسے میں جنھیں نوٹس ملے ہیں وہ خود ہٹنا شروع کر دیں۔


راہل گاندھی کو مودی ہتک عزت کیس میں جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت

(قومی آوازبیورو)رانچی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے مودی کنیت تبصرہ سے متعلق معاملے میں بڑی راحت ملی ہے۔ جسٹس ایس کے دویدی کی عدالت نے انہیں رانچی کی خصوصی ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں اس معاملے کی سماعت کے دوران جسمانی طور پر حاضر ہونے سے استثنیٰ دیا ہے۔اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے رانچی کی خصوصی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے راہل گاندھی کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ اس عدالت نے راہل گاندھی کی ذاتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو بھی خارج کر دیا تھا۔ دریں اثنا، راہل گاندھی نے خصوصی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ کے حکم کے خلاف جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی، جس پر آج دوسری سماعت ہوئی۔انہوں نے سی آر پی سی (ضابطہ فوجداری) کے سیکشن 205 کے تحت جسمانی جانچ سے استثنیٰ طلب کیا تھا۔ پچھلی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے راہل گاندھی کے خلاف کسی بھی قسم کی سخت کارروائی کرنے سے روکتے ہوئے اس معاملے میں شکایت کنندہ پردیپ مودی سے جواب طلب کیا تھا۔بدھ کو دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد ہائی کورٹ نے راہل گاندھی کو ذاتی حاضری سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔ راہل گاندھی کی جانب سے پیوش چتریش اور دیپانکر رائے نے اپنا موقف پیش کیا۔خیال رہے کہ یہ مقدمہ رانچی کے رہنے والے پردیپ مودی نے دائر کیا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے دوران، راہل گاندھی ایک انتخابی میٹنگ سے خطاب کرنے کے لیے رانچی آئے تھے، اس وقت انھوں نے مودی کنیت والے لوگوں پر تبصرہ کیا تھا۔ پردیپ مودی کا کہنا ہے کہ اس سے ان کے اور مکمل برادری کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ یہ ہتک عزتی کا مقدمہ ہے۔



مہاراشٹر: فڑنویس کے خلاف مقدمہ درج کرانے والے وکیل کے خلاف مکوکا کے تحت ایف آئی آر

(قومی آوازبیورو)ممبئی: مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے خلاف مقدمہ درج کرانے والے وکیل اور سماجی کارکن ستیش اوئیکے کے خلاف مکوکا کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملے میں سماجی کارکن اوئیکے کے علاوہ 6 دیگر کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان 6 افراد میں اوئیکے کے بھائی، بیوی اور دیگر رشتہ دار شامل ہیں۔ناگپور امپرومنٹ ٹرسٹ کے ڈویژنل انجینئر پنکج پاٹل نے اوئیکے کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ اس کے بعد منگل کو مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ، 1999 (مکوکا) کے تحت اوئیکے اور چھ دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ الزام ہے کہ ان ساتوں نے مل کر زمین کے جعلی دستاویزات بنائے، جو اصل میں وٹھل دھاولے کی ملکیت تھی۔ اس وقت اس زمین کی ملکیت 1990 کی دہائی کے اواخر سے شہری اتھارٹی کے پاس ہے۔اطلاعات کے مطابق سماجی کارکن ستیش اوئیکے ممبئی کی آرتھر جیل میں بند ہیں۔ اوئیکے نے مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم دیویندر فڑنویس کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی۔ انہوں نے مقامی عدالت میں عرضی داخل کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2014 کے انتخابی حلف نامہ میں فڑنویس نے فوجداری مقدمات کی معلومات چھپائی تھیں۔اس کے علاوہ اوئیکے نے جسٹس بی ایچ لویا کی پراسرار موت پر شکوک و شبہات پیدا کرتے ہوئے ایس آئی ٹی جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔ سابق جسٹس لویا سہراب الدین شیخ کے فرضی انکاؤنٹر کیس کی سماعت کر رہے تھے۔ موجودہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ بھی اس کیس میں ملزم تھے۔ لویا کی موت 2014 میں شادی کی تقریب میں شرکت کے دوران ہوئی تھی۔