بی جے پی حکومت کے کہنے پر کانگریس لیڈروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی: کمل ناتھ
(یو این آئی)بھوپال: سوشل میڈیا پر کمیشن سے متعلق مبینہ لیٹر وائرل ہونے کے بعد کانگریس لیڈروں کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کے تعلق سے کانگریس کے سینئر لیڈر اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے آج الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ ایف آئی آر بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) حکومت کے کہنے پر رجسٹرڈ کی گئی ہے۔کمل ناتھ نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعے کہا ’’سر سے پاؤں تک گھپلوں میں گھری شیوراج سنگھ چوہان حکومت کے کہنے پر، بی جے پی لیڈروں نے ریاست کے مختلف اضلاع میں کانگریس کی معزز لیڈر پرینکا گاندھی، جے رام رمیش اور مجھ سمیت کئی لیڈروں پر ریاست کے مختلف ضلعوں میں بی جے پی لیڈروں نے ایف آئی آر درج کرائی ہیں۔ جس حکومت کو مدھیہ پردیش کا بچہ بچہ کمیشن راج حکومت کہتا ہے، وہ حکومت بدعنوانی کی جانچ نہیں کر سکتی، بلکہ بدعنوانی کا مسئلہ اٹھانے والوں پر مظالم کرسکتی ہے۔ میں کانگریس کے ہر کارکن سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بدعنوانی کے خلاف کھڑے ہوں اور اس 50 فیصد کمیشن کے راج کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔
یوم آزادی کی تقریبات کے لیے اسٹیج تیار، خصوصی مہمانوں میں مزدور، کسان اور اساتذہ بھی شامل
(یو این آئی)نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی 15 اگست کو دہلی کے تاریخی لال قلعہ سے 77واں جشن آزادی منانے میں قوم کی قیادت کریں گے۔ وہ قومی پرچم لہرائیں گے اور تاریخی عمارت کی فصیل سے قوم سے خطاب کریں گے۔ اس سال کے یوم آزادی کے موقع پر ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کی تقریبات اختتام پذیر ہوں گی جس کا آغاز وزیر اعظم نے 12 مارچ، 2021 کو احمد آباد، گجرات کے سابرمتی آشرم سے کیا تھا اور یہ یومِ آزادی ایک بار پھر، ہندوستان کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے نریندر مودی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے ملک کو نئے ولولے اور جوش کے ساتھ ’امرت کال‘ میں داخل کرے گا۔ 77 ویں یوم آزادی منانے کے لیے متعدد نئے اقدامات کیے گئے ہیں۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں بڑی تعداد میں مہمانوں کو مدعو کیا گیا ہے۔لال قلعہ کی تقریبات میں خصوصی مہمانوں کے طور پر شرکت کے لیے ملک بھر سے مختلف پیشوں سے تعلق رکھنے والے تقریبا 1800 افراد کو مدعو کیا گیا ہے۔ یہ پہل حکومت کے ’جن بھاگیداری‘ وژن سے ہم آہنگ ہے۔ ان خصوصی مہمانوں میں 400 سے زیادہ درخشاں گاؤں کے 660 سے زیادہ سرپنچ، کسان پروڈیوسر آرگنائزیشن اسکیم سے 250، پردھان منتری کسان سمان ندھی اسکیم اور پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کے 50-50 شرکا، سینٹرل وسٹا پروجیکٹ کے 50 شرم یوگی (تعمیراتی مزدور)، جو نئی پارلیمنٹ کی عمارت بھی شامل ہیں، سرحدی سڑکوں کی تعمیر، امرت سروور اور ہر گھر جل یوجنا کی تعمیر میں شامل کارکن، نیز پرائمری اسکول کے اساتذہ، نرسوں اور ماہی گیروں میں سے 50-50 افراد شامل ہیں۔ ان میں سے کچھ خصوصی مہمان نیشنل وار میموریل کا دورہ کریں گے اور دہلی میں اپنے قیام کے حصے کے طور پر دفاع کے وزیر مملکت اجے بھٹ سے ملاقات کریں گے۔لال قلعہ میں تقریب دیکھنے کے لیے ہر ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے کے 75 جوڑوں کو بھی ان کے روایتی لباس میں مدعو کیا گیا ہے۔ نیشنل وار میموریل، انڈیا گیٹ، وجے چوک، نئی دہلی ریلوے اسٹیشن، پرگتی میدان، راج گھاٹ، جامع مسجد میٹرو اسٹیشن، راجیو چوک میٹرو اسٹیشن، دہلی گیٹ میٹرو اسٹیشن، آئی ٹی او میٹرو گیٹ، نوبت خانہ اور شیش گنج گردوارہ سمیت 12 مقامات پر سیلفی پوائنٹس لگائے گئے ہیں۔ان اسکیموں/ اقدامات میں گلوبل ہوپ، ویکسین اور یوگا، اجولا یوجنا، خلائی طاقت، ڈیجیٹل انڈیا، اسکل انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، سوچھ بھارت، سشکت بھارت، نیا بھارت، پاورنگ انڈیا، پردھان منتری آواس یوجنا اور جل جیون مشن شامل ہیں۔لال قلعہ پہنچنے پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، دفاع کے وزیر مملکت اجے بھٹ اور سکریٹری دفاع گریدھر ارمانے وزیر اعظم کا استقبال کریں گے۔ سکریٹری دفاع دہلی ایریا کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل دھیرج سیٹھ کا وزیر اعظم سے تعارف کرائیں گے۔ اس کے بعد جی او سی دہلی ایریا نریندر مودی کو سلامی بیس لے جائیں گے جہاں مشترکہ انٹر سروسز اور دہلی پولیس گارڈ وزیر اعظم کو عام سلامی پیش کریں گے۔ اس کے بعد وزیر اعظم گارڈ آف آنر کا معائنہ کریں گے۔وزیر اعظم کے لیے گارڈ آف آنر دستے میں آرمی، ایئر فورس اور دہلی پولیس کے ایک ایک افسر اور 25 اہلکار اور بحریہ کے ایک افسر اور 24 اہلکار شامل ہوں گے۔ ہندوستانی فوج اس سال کوآرڈینیٹنگ سروس ہے۔ گارڈ آف آنر کی کمان میجر وکاس سانگوان کریں گے۔ وزیر اعظم گارڈ کی فوج کے دستے کی قیادت میجر اندرجیت سچن کریں گے، بحریہ کے دستے کی قیادت لیفٹیننٹ کمانڈر ایم وی راہل رمن کریں گے اور فضائیہ کے دستے کی کمان اسکواڈرن لیڈر آکاش گنگاس سنبھالیں گے۔ دہلی پولیس کے دستے کی کمان ایڈیشنل ڈی سی پی سندھیا سوامی کریں گی۔گارڈ آف آنر کا معائنہ کرنے کے بعد وزیر اعظم لال قلعہ کی فصیل پر جائیں گے جہاں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، دفاع کے وزیر مملکت اجے بھٹ، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج پانڈے، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل آر ہری کمار اور چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چودھری ان کا استقبال کریں گے۔ جی او سی، خطہ دہلی وزیر اعظم کو قومی پرچم لہرانے کے لیے اسٹیج پر لے جائیں گے۔
آدیواسی ملک کے اصل مالک، انہیں جنگل اور زمین پر حق ملنا چاہئے: راہل گاندھی
(قومی آوازبیورو)نئی دہلی: کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی نے اپنے وائناڈ دورے کے دوسرے دن ڈاکٹر امبیڈکر ڈسٹرکٹ میموریل کینسر سینٹر میں ایچ ٹی کنکشن کا افتتاح کیا۔ اس دوران انہوں نے وہاں موجود لوگوں سے خطاب بھی کیا۔راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پہلے اسپتال میں بجلی کی کٹوتی ہوتی تھی جس سے مریضوں اور ڈاکٹروں کو تکلیف ہوتی تھی۔ انہیں امید ہے کہ بجلی کی یہ نئی لائن اس مسئلے کو ختم کر دے گی۔ وہ اسے ممکن بنانے کے لیے ایم پی فنڈ سے 50 لاکھ کا تعاون کر کے خوش ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ وہ وائناڈ آکر بہت خوش ہیں۔ جب وہ پارلیمنٹ سے نااہل ہوئے تو وائناڈ کے تمام لوگوں نے ان کا ساتھ دیا۔ وہ وائناڈ کے تمام لوگوں کو اپنے خاندان کا حصہ سمجھتے ہیں۔راہل گاندھی نے مزید کہا کہ اس وقت ملک میں دو نظریات کے درمیان لڑائی چل رہی ہے۔ ہم آپ کو آدیواسی سمجھتے ہیں، یعنی اس ملک کے حقیقی مالک۔ ہمارے قبائلی بھائی بہن اس ملک کے اصل مالک ہیں۔ اس زمین کے حقیقی مالک ہونے کے ناطے آپ کو اپنے بچوں کو انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے، ڈاکٹر اور وکیل بننے، کاروبار شروع کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ اس کے ساتھ آپ کو زمین اور جنگل کا حق ملنا چاہیے۔ آپ کو جنگل کی پیداوار پر حق ملنا چاہیے۔بی جے پی اور آر ایس ایس پر نشانہ لگاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ دوسری طرف کا نظریہ آپ کو آدیواسی نہیں بلکہ جنگل میں رہنے والے کہا جاتا ہے۔ وہ آپ کو ملک کا اصل مالک نہیں سمجھتے۔ لفظ ونواسی اس بات کی تردید کرتا ہے کہ آپ اس ملک کے حقیقی مالک ہیں۔ یہ آپ کو جنگل تک محدود رکھتا ہے، قبائلیوں کو جنگل میں رہنے والا کہہ کر جنگلوں تک محدود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ ہمارے لیے قابل قبول نہیں۔راہل گاندھی نے کہا کہ فی الحال لفظ ماحول فیشن میں آ گیا ہے۔ چند سو سالوں سے جدید معاشرہ ماحولیات کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ جنگلات جل رہے ہیں اور آلودگی پھیل رہی ہے۔ اب اچانک ماحولیاتی تحفظ کی باتیں ہونے لگی ہیں۔ قبائلیوں کی سمجھ کو یہاں دیکھا جانا چاہیے۔ قبائلی پچھلے پانچ ہزار سالوں سے ماحولیاتی تحفظ کی بات کر رہے ہیں۔ قبائلیوں کی تاریخ، روایت، طرز زندگی سے بہت کچھ سیکھا جا سکتا ہے۔ صرف ماحول کے بارے میں ہی نہیں بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ کیسے برتاؤ کرنا ہے، ایک دوسرے کا احترام کیسے کرنا ہے یہ بھی قبائلیوں سے سیکھا جا سکتا ہے۔
چین نے دنیا کا پہلا ہائی آربٹ سنتھیٹک ایپرچررڈار سیٹلائٹ خلا میں روانہ کیا
بیجنگ، 13 اگست (یو این آئی) چین نے لانگ مارچ-3 بی راکٹ کے ذریعے آفات کی نگرانی کے لیے دنیا کا پہلااے-ایس اے آر 401، ہائی آربٹ سنتھیٹک ایپرچر رڈار سیٹلائٹ خلا میں چھوڑا ہے۔چائنا نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن (سی این ایس اے) نے اتوار کے روز بتایا کہ ہفتہ کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر26 : 1پر سیٹلائٹ کو سیچوان صوبے کے زیچانگ اسپیس سینٹر سے لانچ کیا گیا۔ سیٹلائٹ لانچ کے فوراً بعد کامیابی کے ساتھ مقررہ مدار میں داخل ہو گیا۔سی این ایس اے نے بتایا کہ یہ دنیا کا پہلا ہائی آربٹ سنتھیٹک ایپرچررڈار (ایس اے آر) سیٹلائٹ ہے جو پروجیکٹ کے نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سیٹلائٹ چین کی قدرتی آفات کی خلائی نگرانی کو بہتر بنائے گا اور اس کی آفات سے بچاؤ اور تخفیف کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا۔لانچ لانگ مارچ راکٹ فیملی کا 483 واں مشن تھا۔
نفرت کا بازار گرم کرنے کی ایک نئی کوشش! کھلے مقام پر ہنومان چالیسہ کا جاپ
(روزنامہ منصف)حیدرآباد: مسلمانوں کے خلاف نفرت کو بڑھاوا دینے اور ہندوؤں کو مظلوم قرار دینے کی ایک نئی کوشش کے طور پر ہریانہ کے سونی پت میں نوح واقعات کے خلاف کھلے مقام پر ہنومان چالیسہ کے جاپ کا اہتمام کیا گیا اور اس کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف ذہن سازی کی گئی۔ہفتہ کو ہندو تنظیموں کے ارکان نے ایک ریالی کا اہتمام کرتے ہوئے ہنومان چالیسہ کا جاپ کیا۔لوگوں کا ایک گروپ کنڈی کے پیاؤ منیاری علاقہ میں جمع ہوا اور کھلے مقام پر پرارتھنا کی۔ہندو تنظیم کے ایک لیڈر دیپک چوہان نے کہا کہ ملک میں ہندؤں پر حملے کئے جارہے ہیں اور ہمیں مذہبی جلوس نکالنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ہم نے میوات میں پیش آئے تشدد کے خلاف ہنومان چالیسہ کا ورد کرنے کا اہتمام کیا۔اس نے کہا کہ وہ ایک مخصوص برادری کے ارکان اور باہر والوں کو بغیر تصدیق کئے ملگیات نہیں دیں گے۔ہندو گروپس‘ سونی پت کے دیگر مقامات پر بھی اسی طرح کے پروگرامس منعقد کرنے کے منصوبے بنارہے ہیں۔
ایم پی: مخالف اسلام پوسٹ احتجاجیوں کے خلاف این ایس اے
(روزنامہ منصف)نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہاکہ ضلع رتلام میں اشتعال انگیز نعرے لگانے والوں کیخلاف قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت کارروائی کی جائے گی۔بتایاگیا ہے کہ سوشل میڈیا پر اسلام کیخلاف ایک قابل اعتراض پوسٹ سامنے آنے پر وہاں مسلمانوں نے احتجاج کیا تھا اور مبینہ طورپر خاطی شخص کا سر تن سے جدا کرنے کے نعرے لگائے تھے۔یہ واقعہ 9 اگست کا بتایاجاتا ہے۔ اِس سلسلہ میں ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہاکہ ایسے نعرے لگانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور اُنہیں گرفتار کرکے اُن پر این ایس اے لگایاجائے گا۔میں واضح کردوں کہ یہ کانگریس کی راجستھان نہیں ہے، یہ مدھیہ پردیش ہے اور نعرے لگانے والوں کو 24 گھنٹے کے اندر معلوم ہوجائے گا کہ اُن کیخلاف کیا ہونے والا ہے۔
مدھیہ پردیش میں مسلم رائے دہندوں سے بی جے پی لیڈر کی متنازعہ اپیل
(روزنامہ منصف)بھوپال: بھوپال کے سابق میئراور مدھیہ پردیش بی جے پی کے نائب صدر آلوک شرما نے اپنی تقریر سے سیاسی تنازعہ پیدا کردیا ہے جس میں انہوں نے مسلم رائے دہندوں سے مبینہ طور پر اپیل کی تھی کہ اگر وہ زعفرانی جماعت کو ووٹ دینا نہیں چاہتے تو اپنے حق رائے دہی سے استفادہ نہ کریں۔شرما نے ضلع رتلام میں بی جے پی ورکرس کے ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے جس میں شرما کو تقریر شروع کرنے سے پہلے لوگوں سے یہ کہتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ اپنے فون کیمرے بند کردیں۔اس ویڈیو میں شرما کو یہ کہتے ہوئے سناجاسکتا ہے کہ میں جورا کے ہمارے مسلم بھائیوں سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ اگر وہ بی جے پی کو ووٹ دینا نہیں چاہتے تو نہ دیں لیکن میں آپ سے یہ بھی درخواست کروں گا کہ ایسی صورت میں ووٹ دینے کے لئے نہ جائیں۔آپ کو اس حقیقت کو جاننا اور دل سے قبول کرنا ہوگا کہ آپ جس گھر میں رہ رہے ہیں وہ وزیراعظم کی ہاؤزنگ اسکیم کے تحت آپ کو دیا گیا ہے۔ شیوراج سنگھ چوہان نے مدھیہ پردیش میں حج ہاوز تک بنوایا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈگ وجئے سنگھ، کمل ناتھ اور موتی لال وورا جیسے چیف منسٹرس نے کبھی حج ہاوز بنانے کی اجازت نہیں دی تھی لیکن شیوراج سنگھ چوہان نے ایسا کیا۔شرما کے تبصرے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے ریاستی کانگریس ترجمان عباس حفیظ نے ان پر الزام عائد کیا کہ وہ اقلیتی برادری کو دھمکارہے ہیں۔حفیظ نے اقلیتی کمیشن کو بھی ایک مکتوب روانہ کیا جس میں شرما کے مبینہ تبصرے کی طرف ان کی توجہ مبذول کرائی گئی ہے۔ قومی اقلیتی کمیشن کے صدرنشین اقبال سنگھ لال پورہ کے نام اپنے خط میں حفیظ نے شرما کے ریمارک کو انتہائی قابل اعتراض قرار دیا۔انہوں نے بی جے پی لیڈر کے خلاف کارروائی کے بارے میں جاننا چاہا۔ حفیظ نے کہا کہ آلوک شرما کے ریمارک سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی اقلیتوں میں خوف پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے اسی لئے اقلیتی کمیشن کو شرما کے خلاف کارروائی شروع کرنی چاہئے۔
0 تبصرے