ٹیچر کا دوسرے بچوں سے مسلم بچے کی پٹائی کروانا بی جے پی-آر ایس ایس کی نفرت بھری
سیاست کا نتیجہ: کھڑگے

(قومی آوازبیورو)مظفرنگر: سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک اسکول کی ویڈیو سے ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ راہل گاندھی کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی اس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کھڑگے نے کہا ’’ٹیچر جس طرح سے ایک بچے کو دوسرے بچوں سے پٹوا رہی ہے وہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی پریشان کن سیاست کا نتیجہ ہے۔مظفرنگر ضلع میں منصورپور کے ایک گاؤں کی اس ویڈیو میں خاتون ٹیچر اپنی کلاس میں ایک بچے کو پہاڑا یاد نہ کرنے پر کلاس کے دوسرے بچوں سے پٹوا رہی ہے۔ یہی نہیں پیٹ پیٹنے والا بچہ مسلسل روتا رہتا ہے۔ اس کے باوجود استاد کو کوئی ترس نہ آیا۔ وہ ایک ایک کر کے بچوں کو بلاتی اور متاثرہ بچے کو تھپڑ لگواتی نظر آتی ہے۔ یہ ویڈیو منصور پور تھانہ علاقے کے کھبا پور گاؤں میں نیہا پبلک اسکول چلانے والی ٹیچر ترپتا تیاگی کا ہے۔ملکارجن کھڑگے نے ٹوئٹ کیا ’’یوپی کے اسکول میں جس طرح ایک ٹیچر نے مذہبی امتیاز کر کے ایک بچے کو دوسرے بچوں سے پٹوایا ہے، وہ آر ایس ایس-بی جے پی کی نفرت انگیز سیاست کا پریشان کن نتیجہ ہے۔ ایسے واقعات دنیا میں ہماری شبیہ پر کالک پوت دییتے ہیں۔ یہ آئین کے خلاف ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا ’’سماج میں برسراقتدار جماعت کی تقسیم کاریی کی سوچ کا زہر اتنا گھل گیا ہے کہ ایک طرف ایک تعلیم دینے والی ٹیچر ترپتا تیاگی بچپن میں ہی مذہبی دشمنی کا سبق پڑھا رہی ہے تو دوسری طرف تحفظ دینے والا آر پی ایف جوان، چیتن کمار مذہب کے نام پر بے قصوروں کی جان لینے پر آمادہ ہو جاتا ہے۔‘‘جے رام رمیش نے لکھا ’’کسی بھی طرح کی مذہبی کٹرتا اور تشدد ملک کے خلاف ہے۔ قصورواروں کو بخشنا ملک کے خلاف جرم ہے۔ اس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ اس معاملہ میں فوری طور پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور سزا دی جانی چاہئے تاکہ کوئی اور ایسا زہر گھولنے سے قبل سو بار سوچے۔‘‘


لکھنؤ-رامیشورم ٹورسٹ ٹرین میں آگ لگنے کا اندوہناک واقعہ، 10 افراد ہلاک

(قومی آوازبیورو)مدورائی: تمل ناڈو کے مدورائی ریلوے اسٹیشن پر ہفتہ کی صبح ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ یہاں ایک مسافر ٹرین کے کوچ میں آگ لگنے سے کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ 20 دیگر افراد شدید زخمی ہیں۔ ریلوے ذرائع نے بتایا کہ یہ واقعہ لکھنؤ-رامیشورم ایکسپریس میں پیش آیا۔ سدرن ریلوے نے حادثے میں مرنے والوں کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا دینے کا اعلان کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ تمام 10 متاثرین اتر پردیش کے رہنے والے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ جس کوچ میں آگ لگی اس میں کل 55 مسافر سوار تھے۔رپورٹ کے مطابق مدورائی اسٹیشن پر ٹورسٹ ٹرین کے ایک ڈبے میں اچانک زبردست آگ لگ گئی۔ یہ واقعہ ہفتہ کی صبح تقریباً 5 بجے پیش آیا، جب لکھنؤ-رامیشورم ٹورسٹ ٹرین کے کچھ مسافر کوچ کے اندر چائے بنانے لگے۔ حادثہ ایل پی جی سلنڈر پھٹنے سے پیش آیا۔ فائر فائٹرز نے آگ پر قابو پالیا ہے۔آگ پر قابو پانے کے لیے کئی فائر ٹینڈرز موقع پر بھیجے گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والی ٹرین نمبر 16730 (پنالور-مدورائی ایکسپریس) کی کوچ صبح 3.47بجے مدورائی ریلوے اسٹیشن پر پہنچی۔ جمعہ کو ناگرکوئل جنکشن پر پرائیویٹ پارٹی کوچز کو شامل کیا گیا۔ پارٹی کوچ کو الگ کر دیا گیا اور مدورائی اسٹیبلنگ لائن پر رکھا گیا۔معلومات کے مطابق، حادثے کا شکار ہونے والے کوچ کے مسافروں نے 17 اگست کو لکھنؤ سے اپنا سفر شروع کیا تھا۔ وہ اتوار کو ٹرین نمبر 16824 کولم-چنئی-ایگمور-اننت پوری ایکسپریس کے ذریعے لکھنؤ جانا چاہتے تھے۔سدرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر بی گگنشن نے بتایا کہ تمل ناڈو میں ٹرین میں آگ لگنے کے واقعے میں 10 افراد ہلاک اور 20 دیگر زخمی ہوئے۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو دس دس لاکھ روپے کی امداد دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مسافروں کے ڈبے میں گیس سلنڈر غیر قانونی طور پر لائے گئے تھے۔ جس کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی۔


چندریان 3 نے جس مقام پر لینڈنگ کی اسے اب ’شیو شکتی پوائنٹ‘ کے نام سے جانا جائے گا، اسرو میں وزیر اعظم مودی کا اعلان

(قومی آوازبیورو)بنگلورو: وزیر اعظم نریندر مودی بنگلورو میں اسرو ہیڈکوارٹر پہنچے اور یہاں چندریان-3 کے سائنسدانوں سے ملاقات کی۔ اس دوران اسرو کے سائنسدانوں سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی بھی جذباتی ہو گئے۔ انہوں نے کہا ’’آج آپ کے درمیان آنا بہت خوشی کی بات ہے۔ آج میرا جسم اور دماغ خوشی سے بھر گئے ہیں۔ میں جلد از جلد آپ سے ملنا چاہتا تھا۔ آپ سب کو سلام کرنا چاہتا تھا۔‘‘پی ایم مودی نے بتایا کہ جس مقام پر چندریان 3 کا مون لینڈر اترا تھا، اسے اب شیو شکتی پوائنٹ کے نام سے جانا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ جہاں چندریان-2 نے اپنے قدموں کے نشان چھوڑے ہیں، اسے ترنگا کے نام سے جانا جائے گا۔ جبکہ 23 اگست کو، جس دن چندریان-3 چاند پر پہنچا، ہندوستان اب اس دن کو نیشنل اسپیس ڈےکے طور پر منائے گا۔سائنسدانوں نے اسرو کمانڈ سینٹر میں پی ایم مودی کو چندریان کا مکمل ماڈل دکھایا۔ انہیں چندریان 3 مشن کے نتائج اور پیش رفت کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ اسرو میں سائنسدانوں سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا ‘‘ہندوستان اب چاند پر ہے، جس کے لیے میں آپ کو سلام کرنا چاہتا ہوں۔ آپ کے صبر اور طاقت کو سلام کرنا چاہتا تھا۔ اس لیے میں یہاں آنے کا بے صبر سے انتظار تھا۔‘‘پی ایم مودی نے کہا ’’آج جب ہر گھر ترنگا ہے، جب ہر ذہن ترنگا ہے اور چاند پر بھی ترنگا ہے۔ پھر ترنگے سے جڑے چندریان-2 کی اس جگہ کو اور کیا نام دیا جا سکتا ہے۔ اس لیے چاند پر وہ جگہ جہاں چندریان-2 نے اپنے قدموں کے نشان چھوڑے تھے اب اسے ترنگا کہا جائے گا۔ یہ ترنگا پوائنٹ ہمیں سکھائے گا کہ کوئی بھی ناکامی حتمی نہیں ہوتی۔ پختہ ارادہ ہو تو کامیابی ضرور ملتی ہے۔‘‘انہوں نے کہا ’’ہندوستان آج چاند کی سطح کو چھونے والا دنیا کا چوتھا ملک ہے۔ یہ کامیابی اور بھی بڑی ہو جاتی ہے جب ہم دیکھتے ہیں کہ ہندوستان نے یہ سفر کہاں سے شروع کیا تھا۔ ایک وقت تھا جب ہندوستان کے پاس صحیح ٹیکنالوجی بھی نہیں تھی۔ پہلے ہمارا شمار تیسری دنیا کے ملک میں ہوتا تھا۔ وہاں سے نکلنے کے بعد آج ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گیا ہے۔ آج خلا سے لے کر ٹیکنالوجی تک ہندوستان کا شمار پہلی صف کے ممالک میں کیا جا رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم اسرو جیسے اداروں کی وجہ سے تیسری صف سے پہلی قطار تک پہنچے ہیں۔ اسرو آج میک ان انڈیا کو چاند پر لے گیا ہے۔‘‘اسرو کے سائنسدانوں کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا، "میں ہم وطنوں کو آپ کی محنت کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں۔ چاند کے قطب جنوبی تک چندریان کا یہ سفر آسان نہیں تھا۔ چاند کے لینڈر کی سافٹ لینڈنگ کو یقینی بنانے کے لیے، اس کے لیے ہمارے سائنسدانوں نے اسرو میں مصنوعی چاند بھی بنایا، مون لینڈر کا کئی بار تجربہ کیا گیا، اس کے بعد ہی اسے چاند پر بھیجا گیا۔ آج جب میں دیکھ رہا ہوں کہ ہندوستان کی نوجوان نسل سائنس، خاص اور اختراعات میں دلچسپی رکھتی ہے۔ اتنی توانائی سے بھرا ہوا ہے تو اس کے پیچھے ہمارے سائنسدانوں کی کامیابی ہے، آج ہندوستان چھوٹے بچوں کے ہونٹوں پر چندریان کا نام ہے، آج ہندوستان کا ہر بچہ اپنا مستقبل آپ سائنسدانوں میں دیکھ رہا ہے، اسی لیے آپ کی کامیابی صرف ایسا نہیں ہے کہ آپ نے چاند پر ترنگا لہرایا، آپ کا ایک اور کارنامہ یہ ہے کہ آپ نے اپنے ذریعے ہندوستان کی پوری نسل کو بیدار کیا، آپ نے اس نسل کو نئی توانائی دی، وہ دیکھے گا کہ وہ یقین کرے گا کہ جس ہمت سے میرا ملک چاند پر پہنچ گیا ہے، اتنی ہی ہمت اس بچے میں ہے۔‘‘


تمل ناڈو: سیاحتی ٹرین میں سلنڈر دھماکہ سے لگی آگ، 10 مسافروں کی موت، 20 زخمیوں کو اسپتال میں کیا گیا داخل

(قومی آوازبیورو)تمل ناڈو کے مدورئی ریلوے اسٹیشن پر آج صبح ایک اندوہناک حادثہ پیش آیا جس میں کم از کم 10 مسافروں کی موت ہو گئی۔ دراصل مدورئی ریلوے اسٹیشن پر ایک ٹرین کے ڈبہ میں ہفتہ کی علی الصبح آگ لگ گئی جس میں نہ صرف 10 لوگوں کی موت ہو گئی، بلکہ 20 دیگر مسافر زخمی بھی ہوئے جنھیں فوری طور پر علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس درمیان مہلوکین کے کنبوں کو 10-10 لاکھ روپے معاوضہ کی رقم دینے کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی ریلوے نے ناجائز طریقے سے لے جائے گئے گیس سلنڈر کو حادثہ کی وجہ بتایا ہے۔ موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ جس ڈبے میں آگ لگی وہ ایک پرائیویٹ پارٹی کوچ تھا، یعنی کسی شخص کے ذریعہ بک کرایا گیا پورا ڈبہ تھا۔ اس میں سوار مسافر اتر پردیش کے لکھنؤ سے مدورئی پہنچے تھے۔ اچانک اس ڈبے میں سلنڈر دھماکہ ہوا اور پھر ایک افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ریلوے اہلکاروں کے علاوہ پولیس، فائر بریگیڈ اور بچاؤ اہلکاروں نے ڈبے سےلاشوں کو باہر نکالا۔ابتدائی جانکاری میں بتایا جا رہا ہے کہ ٹرین رامیشورم جا رہی تھی۔ اس کا نام پونالور مدورئی ایکسپریس ہے۔ آگ لگنے کی خبر صبح تقریباً 5 ;15جے ملی۔ اس وقت ٹرین مدورئی یارڈ جنکشن پر رکی ہوئی تھی۔ صبح 5;17 بجے آگ کی لپٹوں پر قابو پا لیا گیا۔ دیگر ڈبوں کو اس آگ سے کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ ایک پرائیویٹ پارٹی کوچ تھا جسے 25 اگست کو ناگرکووِل جنکشن پر ٹرین نمبر 16730 (پانولور-مدورئی ایکسپریس) میں جوڑا گیا تھا۔ ڈبے کو الگ کر مدورئی ریلوے اسٹیشن پر کھڑا کیا گیا تھا۔ اس ڈبے میں مسافر ناجائز طریقے سے گیس سلنڈر لے کر آئے تھے، اسی وجہ سے آگ لگی۔ آگ لگنے کی خبر ملنے پر کئی مسافر کوچ سے باہر نکل گئے۔ کچھ مسافر پلیٹ فارم پر ہی اتر گئے تھے۔متاثرہ ڈبے میں سوار مسافروں نے 17 اگست کو لکھنؤ سے سفر شروع کیا تھا اور ان کا 27 اگست کو چنئی جانے کا پروگرام تھا۔ چنئی سے ان کا لکھنؤ لوٹنے کا منصوبہ تھا۔ جائے حادثہ پر بکھرے ہوئے سامان میں ایک سلنڈر اور آلو کی ایک بوری ملی ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ڈبہ میں کھانا پکایا جا رہا تھا۔ مدورئی کی ضلع کلکٹر ایم ایس سنگیتا نے کہا کہ آج صبح 5:30بجے مدورئی ریلوے اسٹیشن پر کوچ میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا۔ کوچ میں تیرتھ یاتری تھے اور وہ اتر پردیش کے باشندے تھے۔ آج صبح جب انھوں نے کافی بنانے کے لیے گیس اسٹو جلانے کی کوشش کی تو سلنڈر میں دھماکہ ہو گیا۔ 55 لوگوں کو ریسکیو کیا گیا ہے اور اب تک 10 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔واضح رہے کہ اصولوں کے مطابق کوئی بھی شخص آئی آر سی ٹی سی کے پورٹل کا استعمال کر کے پرائیویٹ پارٹی کوچ بک کر سکتا ہے، لیکن اسے ڈبے میں گیس سلنڈر یا کوئی شعلہ فشاں شئے لے جانے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔ کوچ کا استعمال صرف سفر کے مقصد کے لیے کیا جا سکتا ہے۔



پارلیمنٹ میں پیش 83 فیصد بلوں کو نظرثانی کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے پاس نہیں بھیجا گیا: رپورٹ

(قومی آوازبیورو)راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے 18 اگست کو تین بلوں کو نظر ثانی کے لیے اسٹینڈنگ پینل برائے امور داخلہ کو بھیج دیا۔ پی آر ایس لیجسلیٹو ریسرچ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چار سالوں میں نظرثانی کے لیے بھیجے گئے بلوں کی کل تعداد 37 ہے۔ پینل کو بھیجے گئے 37 بلوں میں سے 6 وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے ہیں اور 5 وزارت داخلہ کے ہیں۔پی آر ایس کے اعداد و شمار کے مطابق 17ویں لوک سبھا میں کل 210 بل پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے تھے لیکن ان میں سے صرف 37 بل پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے نظرثانی کے لیے بھیجے گئے۔ یعنی پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے بلوں میں سے صرف 17 فیصد ہی نظرثانی کے لیے بھیجے گئے اور 83 فیصد بلوں کو نظر ثانی کے لیے نہیں بھیجا گیا۔جس میں اسسٹڈ ری پروڈکٹو ٹیکنالوجی (ریگولیشن) بل 2020، بجلی (ترمیمی) بل 2022، انڈین سول ڈیفنس کوڈ 2023، انڈین جسٹس کوڈ 2023، انڈین ایویڈینس بل 2023، حیاتیاتی تنوع (ترمیم) 2021 اور ایئرپورٹس اکنامک اتھارٹی بل 2021 شامل ہیں۔اس کے علاوہ بجلی (ترمیمی) بل 2022، فیکٹرنگ ریگولیشن (ترمیمی) بل 2020، جنگلات (کنزرویشن) ترمیمی بل 2023، صنعتی تعلقات کوڈ 2019، دیوالیہ پن اور دیوالیہ پن کوڈ (دوسری ترمیم) بل 2019، انٹرگنائزیشن آرگنائزیشن بل 2019۔ کنٹرول اینڈ ڈسپلن) بل 2023، پبلک ٹرسٹ (ترمیمی دفعات) بل 2022 اور الائیڈ اینڈ ہیلتھ کیئر پروفیشنز بل 2018 بھی پینل کو بھیج دیا گیا ہے۔واضح کریں کہ 17 ویں لوک سبھا کے دوران پیش کیے جانے والے 210 بلوں میں سے کل 62 قوانین بنائے گئے تھے جن میں تخصیص (منی) بل اور وزارت خزانہ کا فنانس بل شامل ہیں۔ دوسری جانب وزارت داخلہ کی جانب سے 25 قوانین بنائے گئے اور وزارت قانون نے 16 بل پاس کر کے قوانین بنائے۔اس کے علاوہ وزارت صحت نے 15 اور قبائلی امور کی مرکزی وزارت نے نو قوانین بنائے۔ 8 مرکزی وزارتوں نے ایک ایک بل اور نو وزارتوں نے دو دو بل پارلیمنٹ میں پیش کئے۔پی آر ایس لیجسلیٹیو ریسرچ کے مطابق، 16ویں لوک سبھا میں 25 فیصد بل پارلیمانی کمیٹیوں کو بھیجے گئے تھے۔ 15ویں لوک سبھا میں 71 فیصد اور 14ویں لوک سبھا میں 60 فیصد بل نظرثانی کے لیے بھیجے گئے تھے۔



ای وی ایم ہیک کر کے جیتتی ہے الیکشن‘ سامنا میں بی جے پی پر حملہ، الیکشن کمیشن کو بتایا کٹھ پتلی

(قومی آوازبیورو)ممبئی: شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) نے اپنے ترجمان ’سامنا‘ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر حملہ کیا ہے۔ سامنا کے اداریہ میں لکھا گیا ہے کہ بی جے پی ای وی ایم کو ہیک کرکے الیکشن جیتتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن کو بھی نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ اب الیکشن کمیشن سے کچھ امید نہیں رکھی جا سکتی۔ ای وی ایم کے ساتھ حکمراں پارٹی نے الیکشن کمیشن کو بھی ہیک کیا ہے۔اداریے میں لکھا گیا ہے کہ سچ کو جتنا بھی دبانے کی کوشش کی جائے، وہ لاوے کی طرح نکلتا ہے۔ بی جے پی ایم پی ڈی اروند نے کہا ہے کہ ووٹر کوئی بھی بٹن دبائیں، ووٹ صرف بی جے پی کو جائے گا! اس کا سیدھا مطلب ہے کہ بی جے پی ای وی ایم کو ہیک کرکے الیکشن جیتتی ہے۔الیکشن کمیشن کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے ترجمانن لکھتا ہے کہ الیکشن کمیشن اب منصفانہ نہیں رہا۔ وہ بی جے پی کی مرکزی حکومت کا کام کرنے والا ہی بن چکا ہے۔ الیکشن کمیشن میں گجرات ماڈل افسران کو لا کر ان سے جو چاہیں، اچھا یا برا کرایا جا رہا ہے۔ مہاراشٹرا میں جس طرح شیو سینا اور کمان اور تیر کے نشانات شندے دھڑے کو سونپے گئے، اس سے اس من مانی پر مہر لگ گئی ہے۔سامنا مزید لکھتا ہے کہ آج بی جے پی ای وی ایم سے محبت دکھا رہی ہے لیکن ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہو سکتی ہے، اس کا ثبوت بی جے پی نے دیا۔ بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی تو ای وی ایم گھوٹالہ پر ایک مقالہ لکھ کر اس کے خلاف سپریم کورٹ تک گئے تھے۔اس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ، یورپ، جاپان، جرمنی، بنگلہ دیش، فرانس جیسے ممالک نے ای وی ایم کو ہٹا دیا ہے لیکن عوام کا اعتماد کھو چکی مودی حکومت ناقابل اعتماد ای وی ایم کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی صرف لوک سبھا انتخابات میں ای وی ایم کا استعمال کرتی ہے۔ اخبار لکھتا ہے کہ مودی-شاہ کو ریاستوں کے اقتدار میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ ای وی ایم گھوٹالہ کو لوک سبھا الیکشن جیتنے کا واحد فارمولہ بنایا گیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ ای وی ایم میں دیے گئے ووٹ پر ووٹر کا شک جمہوریت کی شکست ہے۔ اگر الیکشن کمیشن ان شکوک و شبہات کا ازالہ نہیں کر سکتا کہ ہم نے کس کو ووٹ دیا اور امیدوار کو ملا یا نہیں تو پھر بی جے پی کی ان کٹھ پتلیوں کا کوئی فائدہ نہیں۔ الیکشن کمیشن کو بی جے پی کے دفتر میں تبدیل کرنا درست ہوگا۔سامنا کے اداریے میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ ای وی ایم گھوٹالہ کا اعتراف کر رہے ہیں لیکن ملک کا الیکشن کمیشن اسے سکون سے برداشت کر رہا ہے۔ اگر آج ٹی این شیشن ہوتے تو وہ ای وی ایم کے گودام پر بلڈوزوزر چلوا دیتے اور جمہوریت کی حفاظت کرتے۔


کچھ ارکان اسمبلی کا چلے جانا پارٹی ٹوٹ نا نہیں، میں ہوں این سی پی کا صدر: شرد پوار

(قومی آوازبیورو)کولہاپور: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے ہفتہ کو ایک بار پھر اپنی پارٹی میں پھوٹ کی تردید کی۔ انہوں نے کہا، یہ درست ہے کہ کچھ ایم ایل اے چلے گئے ہیں لیکن صرف ایم ایل اے کے جانے کا مطلب پوری سیاسی پارٹی کا ٹوٹنا نہیں ہے۔ پوار نے مزید کہا }}میں این سی پی کا قومی صدر ہوں اور جینت پاٹل مہاراشٹر میں پارٹی کے ریاستی صدر ہیں۔‘‘جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ پارٹی سے بغاوت کرنے والے لیڈروں کے تئیں نرم رویہ اختیار کر رہے ہیں۔ اس پر انہوں نے کہا کہ باغیوں کا نام لے کر انہیں اہمیت کیوں دی جائے؟اس سے قبل شرد پوار کی بیٹی اور پارٹی کی کارگزار صدر سپریہ سولے نے ایک بیان میں کہا تھا کہ این سی پی میں کوئی پھوٹ نہیں ہے اور اجیت پوار پارٹی کے لیڈر رہیں گے۔ اس سوال پر شرد پوار نے بھی ردعمل ظاہر کیا۔ شرد نے کہا تھا- ہاں، اس پر کوئی تنازعہ نہیں ہے لیکن چند گھنٹوں کے بعد پوار نے یو ٹرن لیا اور کہا - انہوں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔خیال رہے کہ اجیت پوار اور این سی پی کے آٹھ دیگر ممبران اسمبلی نے 2 جولائی کو پارٹی کے خلاف بغاوت کی اور مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا-بی جے پی حکومت میں شامل ہو گئے۔ اس الٹ پھیر سے سیاسی ماحول بھی گرم ہوگیا۔ اجیت نے پوری پارٹی پر اپنا دعویٰ کیا اور الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا۔شرد پوار نے اعتراف کیا ہے کہ جب 2022 میں مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کی قیادت والی حکومت گر گئی تو این سی پی کے کچھ ایم ایل اے نے انہیں شندے کی قیادت والی حکومت میں شامل ہونے کے لیے لکھا۔ حالانکہ ہم نے کوئی فیصلہ نہیں کیا تھا۔ پوار نے بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں فاشسٹ طاقتوں کی مخالفت کرتا رہوں گا۔ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 31 اگست اور یکم ستمبر کو ممبئی میں اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کا اجلاس ہوگا۔ اس دوران 2024 کے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا جائے گا اور مشترکہ مہم پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ’’میں مہاراشٹر میں تبدیلی دیکھ رہا ہوں۔ بی جے پی کے ساتھ جانے والوں سے لوگ مایوس ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ عوام انتخابات میں صحیح مینڈیٹ دیں گے اور بی جے پی کو اس کا صحیح مقام دکھائیں گے۔‘‘جب شرد سے این سی پی لیڈر حسن مشرف کے اجیت پوار کے دھڑے میں شامل ہونے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا ’’مشرف کو ای ڈی کے چھاپوں کا سامنا ہے لیکن اب کارروائی روک دی گئی ہے۔ پتہ نہیں انہوں نے اس کے لیے کس سے بات شروع کی؟ مشرف حکمران جماعت کی تعریف کر کے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔‘‘