اپوزیشن اتحاد اِنڈیا کی میٹنگ اب اگست نہیں بلکہ ستمبر میں ہوگی، نتیش کمار نے نئی تاریخ کی دی جانکاری
(قومی آوازبیورو)اپوزیشن اتحاد اِنڈیا کی ممبئی میں ہونے والی میٹنگ کی تاریخ تبدیل ہو گئی ہے۔ میٹنگ 30 اور 31 اگست کو ممبئی میں مجوزہ تھی، لیکن اب یہ یکم ستمبر کو ہوگی۔ اس سلسلے میں بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے پٹنہ میں جانکاری دی اور کچھ دیگر تفصیلات سے بھی مطلع کیا۔وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکز کی بی جے پی حکومت کے خلاف 23 جون کو پہلی بار ملک بھر کی بی جے پی مخالف پارٹیوں کی پٹنہ میں میٹنگ کرانے والے نتیش کمار نے بتایا کہ بنگلورو کی دوسری میٹنگ میں جو کچھ طے پایا تھا، ممبئی کی میٹنگ میں اس سے آگے کی بات ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ بیشتر پارٹیوں کے لیڈران 31 اگست کو ہی ممبئی پہنچ جائیں گے اور اس کے اگلے دن، یعنی یکم ستمبر کو وہ میٹنگ میں شریک ہوں گے۔نتیش کمار کا کہنا ہے کہ کئی طرح کے سوالات اس وقت اٹھائے جا رہے ہیں جن کا جواب سبھی پارٹی لیڈران کی رائے لینے کے بعد دیا جائے گا۔ نتیش کمار نے یہ بیان تب دیا جب ان سے میڈیا نے اپوزیشن اتحاد اِنڈیا کا کنویر بنائے جانے میں آر جے ڈی صدر لالو پرساد اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے کردار پر سوال کیا گیا۔ نتیش کمار سے یہ بھی سوال کیا گیا کہ کیا الگ الگ ریاستوں کو ذمہ داری دی جائے گی؟ اس پر نتیش کمار نے کہا کہ تیسری میٹنگ جب ممبئی میں ہوگی تو سبھی باتیں طے کی جائیں گی، اور پھر اس کی جانکاری میڈیا کو بھی دی جائے گی۔ میٹنگ سے پہلے کچھ بھی کہنا ٹھیک نہیں ہوگا۔
وزیر اعظم مودی کو اس وقت تک ان کے جھوٹ کی یاد دلاتے رہیں گے جب تک وہ سچ نہیں بول دیتے: کانگریس
(قومی آوازبیورو)نئی دہلی: کانگریس نے جمعہ کو کہا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو ملک سے ان کے جھوٹ کی یاد دلاتی رہے گی جب تک کہ وہ اپنے ’ہماری زمین میں کوئی داخل نہیں ہوا‘ کے ریمارکس پر سچ نہیں بول دیتے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایک ٹوئٹ میں کہا ’’یاد رکھیں کہ وزیر اعظم نے 19 جون 2020 کو کیا کہا تھا۔ جب تک وزیر اعظم سچ نہیں بولیں گے، ہم قوم کو ان کے جھوٹ کو بار بار یاد دلائیں گے۔‘‘انہوں نے وزیر اعظم کی ایک ویڈیو بھی منسلک کی جس میں وہ ایک آل پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’’ہمارے علاقے میں کوئی داخل نہیں ہوا، کوئی وہاں نہیں ہے اور کسی نے بھی چوکی پر قبضہ نہیں کیا ہے۔‘‘جے رام کا یہ ٹوئٹ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی طرف سے وزیر اعظم کے ریمارکس کو جھوٹ قرار دینے کے فوری بعد کیا گیا۔ راہل گاندھی نے کہا یہ جھوٹ ہے کیونکہ چین نے ہندوستان کی ہزاروں کلومیٹر زمین پر قبضہ کر لیا ہے۔کرگل میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا ’’لداخ ایک اسٹریٹجک مقام ہے اور یہاں آنے کے بعد خاص طور پر جب میں پینگونگ تسو جھیل پر تھا، یہ واضح ہے کہ چین نے ہندوستان کی ہزاروں کلومیٹر زمین پر قبضہ کر لیا ہے اور یہ بدقسمتی ہے کہ وزیر اعظم مودی نے اپوزیشن کی میٹنگ میں کہا کہ لداخ میں کسی نے ایک انچ زمین نہیں لی، یہ جھوٹ ہے۔‘‘راہل گاندھی نے کہا ’’لداخ میں ہر کوئی جانتا ہے کہ چین نے ہندوستان کی زمین لے لی ہے اور وزیر اعظم بولنے کو تیار نہیں ہیں۔‘‘ خیال رہے کہ کانگریس نے کئی مواقع پر چین کے معاملے پر وزیر اعظم کی خاموشی پر سوال اٹھایا ہے۔
بٹن کہیں بھی دباؤ، ووٹ کمل کو جائے گا، آئے گا تو مودی ہی! بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے بیان سے کھلبلی
(قومی آوازبیورو)حیدرآباد: کیا مرکز کی بی جے پی حکومت الیکشن جیتنے کے لیے ای وی ایم کو ہیک کرواتی ہے؟ کیا بی جے پی نے مختلف ریاستوں میں الیکشن جیتنے کے لیے ای وی ایم کو ہیک کیا؟ یہ سوال اب سختی سے پوچھا جا رہا ہے کیونکہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈی اروند کمار نے ایک بیان دے کر کھلبلی مچا دی ہے۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کوئی بھی بٹن دبائیں لیکن ووٹ کمل کو ہی جائے گا۔ ان کے اس بیان سے اپوزیشن کے الزامات کو مزید تقویت ملی ہے۔ بی جے پی ایم پی ڈی اروند کمار کا بیان آپ نیچے دیے گئے ویڈیو لنک میں دیکھ سکتے ہیں۔ڈی اروند کمار نے اپنے حلقہ انتخاب نظام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ’’اگر آپ اپنا ووٹ نوٹا کو دیں گے تو بھی میں ہی جیتوں گا۔ اگر آپ (بی آر ایس) کو ووٹ دیں تو بھی میں جیتوں گا۔اگر آپ ہاتھ (کانگریس) کو بھی ووٹ دیں گے تو بھی کمل (بی جے پی) ہی جیتے گا۔ جیتے گاا تو مودی ہی!بی جے پی رکن پارلیمنٹ ڈی اروند کمار کے اس بیان سے سیاست گرم ہوگئی ہے۔ اپوزیشن بی جے پی سے سوال پوچھ رہی ہے کہ کیا بی جے پی نے ای وی ایم کو ہیک کرنے کا منصوبہ بنایا ہے؟ کیا بی جے پی نے الیکشن جیتنے کے لیے پہلے بھی ای وی ایم کو ہیک کیا تھا؟ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے یہ بیان ایسے وقت دیا ہے جب اگلے سال تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ لوک سبھا کے انتخابات بھی اگلے سال ہونے والے ہیں۔ کئی سالوں سے اپوزیشن ای وی ایم کو ختم کرنے اور بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات کرانے کا مسلسل مطالبہ کر رہی ہے۔
بی جے پی مذہب کے نام پر گمراہ کرتی ہے: اکھلیش یادو
(یو این آئی)لکھنؤ: سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے جمعرات کو کہا کہ بی جے پی مذہب پر عوام کو گمراہ کرتی ہے۔ یادو نے ایک نیوز چینل کو دئیے گئے انٹرویو میں دعوی کیا کہ اپوزیشن پارٹیوں کا اتحاد’انڈیا‘ عوام کے مسائل اور ترقی کے ہدف کے ساتھ اتحاد کر کے بی جے پی کا مقابلہ کرے گا اور اسے ہرائے گا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے عوام سے صرف جھوٹے وعدے کئے ہیں۔اس حکومت نے عوام کو صرف مسائل اور مصائب دیے ہیں۔ اتر پردیش میں ایک بھی پاور پلانٹ نہیں لگایا گیا ہے۔ ریاست میں بجلی کا بحران ہے۔ آج سماج وادی حکومت کے دور میں بنائے گئے پاور پلانٹس سے ریاست کو بجلی مل رہی ہے۔بی جے پی حکومت نے عوام سے جھوٹے وعدے کئے۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں ہوئی۔ مہنگائی، بے روزگاری کم نہیں ہوئی۔ یہ حکومت مہنگائی کی مخالفت کرنے پر دکانداروں کو جیل بھیجتی ہے۔ وزیر اعظم کے لوک سبھا حلقہ میں ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافے پر آواز اٹھانے والے دکاندار اور اس کے بیٹے کو اس حکومت نے جیل بھیج دیاتھا۔یادو نے کہا کہ بی جے پی جمہوریت مخالف ہے۔عوام کے جمہوری حقوق کو ختم کررہی ہے۔ اس حکومت نے کسانوں کے لیے ایک بھی بازار نہیں بنایا۔ سرمایہ کاری کے نام پر صرف تقریب ہوئی ہے۔ حکومت کہہ رہی ہے کہ 33 لاکھ کروڑ روپے کے مفاہمت نامے پر دستخط ہوئے ہیں۔ یہ بڑے خواب دکھا رہا ہے لیکن کوئی سرمایہ کاری زمین پر نہیں اتری۔ ہر گاؤں میں پڑھے لکھے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد بے روزگار ہے۔ آخر بی جے پی کب تک عوام کو گمراہ کرے گی۔اجودھیا میں رام مندر کے سوال پر مسٹر یادو نے کہا کہ مندر سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق بنایا جا رہا ہے۔ مندر سب کا ہے۔ اجودھیا سب کیہے، صرف بی جے پی کی نہیں۔ ہم عبادت بھی کرتے ہیں لیکن دکھاوا نہیں کرتے۔ ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ منی پور میں خواتین اور بیٹیوں کے ساتھ انتہائی شرمناک واقعات پیش آئے ہیں۔ بی جے پی نے خواتین اور بیٹیوں کو تحفظ نہیں دیا۔ خواتین بھی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کے لیے ووٹ دیں گی۔
عالمی شہرت یافتہ مہابودھی مندر میں فائرنگ، ایک پولیس اہلکار کی موت، مندر میں داخلہ بند، تحقیقات شروع
(قومی آوازبیورو)بہار کے بودھ گیا سے ایک افسوسناک خبر سامنے آ رہی ہے۔ عالمی شہرت یافتہ مہابودھی مندر احاطہ میں جمعہ کی دوپہر گولیوں کی آواز سے زبردست افرا تفری مچ گئی۔ ملکی و غیر ملکی سیاحوں سے بھرے رہنے والے بودھ گیا کے مہابودھی مندر میں ہوئی اس فائرنگ میں ایک پولیس اہلکار کی موت ہو گئی ہے۔ فائرنگ اور افرا تفری پھیلنے کے بعد مہابودھی مندر کو خالی کرا دیا گیا ہے اور داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ کثیر تعداد میں پولیس فورس کی تعیناتی بھی کی گئی ہے اور تحقیقات کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق مندر احاطہ سے لے کر آس پاس کے تمام علاقوں میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ کی جا رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بی ایس اے پی جوان ستیندر یادو (43 سال) جمعہ کی دوپہر ڈیوٹی پر جا رہے تھے۔ جس روڈ سے وہ جا رہے تھے، وہاں پتھر پر پھسلن تھی۔ اس کی وجہ سے ان کا پیر پھسل گیا اور ان کے ہاتھ میں موجود ہتھیار سے یکے بعد دیگرے تین گولیاں چل گئیں۔ گولی لگتے ہی ستیندر بیہوش ہو کر زمین پر گر گئے۔ یعنی ستیندر اپنے ہی اسلحہ سے چلی گولی لگنے سے زخمی ہو گئے۔ واقعہ کے بعد علاقے میں افرا تفری مچ گئی۔ آس پاس کے لوگوں کی بھیڑ لگ گئی۔اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیم موقع پر پہنچی اور آناً فاناً میں زخمی جوان کو اسپتال لے گئے۔ یہاں ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔ گیا رینج ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ یہ ایک حادثہ ہے۔ فائرنگ جوان ستیندر یادو کے کاربائن سے ہوئی ہے۔ آس پاس کوئی وہاں پر سی سی ٹی وی نہیں ہے۔ بیلسٹک ایکسپرٹ آئیں گے وہی جانچ کریں گے پھر واضح ہو جائے گا کہ اصل معاملہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جائے حادثہ سے کئی کھوکے بھی برآمد کیے گئے ہیں اور جانچ چل رہی ہے۔
ہماچل پردیش میں بارشوں سے تباہی، 24 گھنٹوں کے دوران 13 افراد ہلاک
(قومی آوازبیورو)شملہ: ہماچل پردیش میں بارش اور سیلاب کا سلسلہ جاری ہے۔ ریاست میں 24 گھنٹوں میں 13 لوگوں کی موت کی خبریں آ رہی ہیں۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ آفیسر کی طرف سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق ہماچل پردیش میں 24 جون سے اب تک 361 اموات ہو چکی ہیں۔بارشوں نے سڑکوں کو نقصان پہنچایا، لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے اور کئی درخت جڑ سے اکھڑ گئے۔ کئی مکانات منہدم ہو گئے ہیں۔ کلّو ضلع میں جمعرات کو بارش کی وجہ سے 8 عمارتیں گر گئیں۔ اینی علاقے میں عمارت گرنے کے واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ یہ وہ عمارتیں تھیں جن میں گہری دراڑیں پڑنے کے بعد انہیں خالی کرایا گیا تھا۔ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے حکام کے مطابق 40 افراد لاپتہ اور 342 زخمی ہیں جبکہ ریاست میں اب تک 9924 مکانات کو جزوی طور پر مانسون کا موسم شروع ہونے سے نقصان پہنچا ہے۔ دوسری جانب ہماچل پردیش کے منڈی ضلع کے شہنو گونی اور کھولنالہ گاؤں میں بادل پھٹنے کے بعد این ڈی آر ایف کی ٹیم موقع پر پہنچی اور یہاں پھنسے 51 لوگوں کو بچا لیا۔وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ شدید بارشوں سے ریاست کو اب تک تقریباً 12000 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ہماچل پردیش کے کئی حصوں میں بارش نے تباہی مچا رکھی ہے۔
0 تبصرے