اسرائیلی فوجیوں کی جنین میں فائرنگ، 17 سالہ فلسطینی شہید
(روزنامہ منصف)رملہ: اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جنین میں ایک 17 سالہ فلسطینی کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ اسرائیلی فوج نے حالیہ دنوں میں الا خلیل اور نبلوس شہروں میں 3 یہودی آباد کاروں کے ہلاک ہونے والے حملوں کے مجرموں کو پکڑنے کے لیے فلسطینی شہروں اور قصبوں پر چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔کمک کی مدد سے اسرائیلی فوج کے یونٹوں نے مغربی کنارے کے شہروں الخلیل ، نبلولس، جنین، تلکرم اورکلکیا میں چھاپے مارے۔فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کے جنین چھاپے کے دوران 17 سالہ فلسطینی عثمان ابو کے سر میں گولی لگی تھی۔اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ 19 اگست کو نبلوس کے قریب واقع قصبے حووارہ میں ایک مسلح حملے میں دو آباد کار مارے گئے۔ کل صبح الخلیل میں حملے کے نتیجے میں ایک آباد کار ہلاک اور دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔حملوں کے مرتکب افراد کو پکڑنے کے لیے فلسطینی شہروں اور قصبوں پر چھاپے مارنے والی اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز 8 فلسطینیوں کو زندہ گولیوں سے زخمی کر دیا۔دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ الخلیل شہر میں اسرائیلی فورسز کے چھاپوں کی وجہ سے آج ٹریننگ میں خلل پڑا۔
مہا پنچایت میں نفرت انگیز تقریر، دہلی پولیس کی مداخلت
(روزنامہ منصف)دہلی: اخبار انڈین ایکسپریس میں خبر شائع کی گئی کہ نفرت انگیز تقریر کے واقعات کے پیش نظر دہلی پولیس نے اتوار کے دن ہندوتوا کے ایک پروگرام کو رکوا دیا۔ہندو توا تنظیم آل انڈیا سناتن فاؤنڈیشن اور ہندو سینا کی جانب سے 31 جولائی کو ہریانہ کے علاقہ نوح میں فرقہ وارانہ فسادات کے خلاف احتجاج کرنے جنتر منتر پر ایک مہاپنچایت منعقد کی گئی تھی۔نوح کے فسادات میں 6 افراد ہلاک ہوئے اور پڑوسی گروگرام تک فساد پھیل گیا تھا۔ ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا رکھشا دل کی پنکی چودھری اور داسنا دیوی مندر کے بڑے نرسنگھا نند سرسوتی اس پروگرام (مہاپنچایت) میں شرکت کرنے والوں میں شامل تھے۔بڑی تعداد میں پولیس کی موجودگی میں 10 بجے یہاں پنچایت کا آغاز ہوا۔ صبح تقریباً 11;50بجے اس وقت مداخلت کی جب نرسنگھا نند جو اتراکھنڈ کے ٹاؤن ہری دوار میں ایک نفرت انگیز تقریر کیس میں ضمانت پر رہا ہیں، نوح کے فسادات پر تقریر کررہے تھے۔ہندو توا لیڈر نے تقریر میں کہا کہ ایسی صورتِ حال میں اگر تبدیلی نہ آئے تو ایک غیرہندو شخص وزیر اعظم بنے گا، تب آپ کی اپنی ذاتی زمین نہ رہے گی اور بحر ہند میں غرق ہوں گے۔نرسنگھا نند نے اپنی تقریر ختم کررہے تھے، دو پولیس عہدیدار ان کے قریب آکر تقریر روکنے کو کہا۔ڈی انڈین ایکسپریس کی خبر میں کہا گیا کہ مہا پنچایت کے صدر نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے انھیں منتشر ہونے کو کہا، پولیس نے کہا کہ انہوں نے صرف داسنا دیوی مندر کے بڑے پجاری کو ہی وہاں سے جانے کہا تھا۔
بہار میں ایک خاص مذہبی نعرہ لگوانے کے لیے کم عمر بچے پر تشدد
(ای ٹی وی ) کیمور: بہار کے کیمور ضلع سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔ جس میں اسکول کے ایک کم عمر کے طالب علم کے ساتھ کچھ نوجوان مارپیٹ کر رہے ہیں اور اس سے ایک مذہبی نعرہ بولنے پر زور دے رہے ہیں، بچے کو ویڈیو میں کچھ لوگ مارتے پیٹتے بھی نظر آتے ہیں اور اس سے جے شری رام کا نعرہ لگانے کو کہتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو کافی تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو کیمور ضلع پولیس کے بھی ہاتھ لگی ہے۔ جس کے بعد پولیس نے فوری طور پر کارروائی کی ہے، اس معاملے میں ایک شخص کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے اور دو لوگوں کی گرفتای کے لیے چھاپہ مارا جارہا ہے۔ویڈیو کے تعلق سے کہا جارہا ہے کہ یہ پندرہ اگست کے بعد سوشل سائیڈ پر وائرل کیا گیا ہے، اس حوالے سے کیمور پولیس کے ذریعہ بیان جاری کر کے کہا گیا ہے کہ ضلع پولیس کے ذریعہ سوشل میڈیا کے نگرانی کے دوران پایا گیا کہ فیس بک پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ جس میں ایک لڑکے کو کچھ سماج دشمن عناصر کے لوگوں کے ذریعہ آپسی بھائی چارہ کو توڑنے اور مذہبی منافرت پھیلانے کے مقصد سے زبردستی مذہبی نعرہ لگانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے فوری طور پر مذکورہ ویڈیو کے بارے میں تفصیل حاصل کرتے ہوئے ببھوا تھانہ میں سماج دشمن عناصر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ کیمور پولیس نے اپنے پریس ریلیز کو فیس بک کیمور پولیس کے پیج اور دیگر سوشل سائیڈ پر بھی اپ لوڈ کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ اب تک کی جانچ میں یہ پایا گیا کہ یہ ویڈیو پرانی ہے۔ تاہم اسے وائرل ابھی کیا گیا ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اب تک ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جب کہ دو دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے ماری کی جا رہی ہے۔
مدھیہ پردیش میں کھڑگے نے کیے کئی اعلانات، 500 روپے میں رسوئی گیس سلنڈر اور 100 یونٹ بجلی مفت دینے کا وعدہ
(قومی آوازبیورو)مدھیہ پردیش کے ساگر میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کئی اہم وعدے کیے۔ انھوں نے کہا کہ "میں وعدہ کرتا ہوں کہ جب کانگریس حکومت میں آئے گی تو کسانوں کو قرض سے راحت ملے گی، رسوئی گیس سلنڈر 500 روپے میں فراہم کیا جائے گا، خواتین کو 1500 روپے ماہانہ دیے جائیں گے، سرکاری ملازمین کے لیے پرانا پنشن منصوبہ نافذ کیا جائے گا، 100 یونٹ تک مفت بجلی ملے گی اور 200 یونٹ بجلی کے لیے نصف بل کی ادائیگی کرنی ہوگی، ہم ریاست میں ذات پر مبنی مردم شماری بھی کرائیں گے۔"کانگریس صدر نے اپنے خطاب میں پی ایم مودی اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان پر خوب حملے کیے۔ انھوں نے کہا کہ انتخاب آئے ہیں اس لیے بی جے پی کو سَنت روی داس یاد آ گئے۔ کھڑگے نے مرکزی اور ریاستی حکومت کی پالیسیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کی خامیاں شمار کرائیں اور اس سے عوام کو پہنچنے والے نقصانات کی طرف بھی اشارہ کیا۔ ساگر میں 100 کروڑ روپے خرچ کر تعمیر کرائے جا رہے سَنت روی داس مندر کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انتخاب ہے اس لیے بی جے پی کو سَنت روی داس کی یاد آ گئی۔ ریاست میں 20 سال سے شیوراج سنگھ وزیر اعلیٰ ہیں اور مرکز میں 9 سال سے نریندر مودی وزیر اعظم ہیں، لیکن انھیں کبھی سَنت روی داس کی یاد نہیں آئی۔ اب الیکشن ہے، اس لیے ان کی یاد آ گئی ہے۔ کھڑگے نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کا مقصد ساگر میں کسی ادارہ کو بنانا نہیں ہے بلکہ ووٹ کیسے کھینچے جائیں، یہ ان کی کوشش کا حصہ ہے۔ کھڑگے نے وعدہ کیا کہ مدھیہ پردیش میں کانگریس کی حکومت بننے پر سَنت روی داس کے نام پر یونیورسٹی کی بنیاد ڈالی جائے گی۔کانگریس کے قومی صدر نے آئین کے معمار ڈاکٹر امبیڈکر اور سَنت روی داس کی جنم بھومی کا تذکرہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ چند لوگ آئین کو بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہ ہو ہی نہیں سکتا، کیونکہ ملک کی 140 کروڑ کی آبادی اس کے تحفظ کے لیے زندہ ہے۔کھڑگے نے ساگر میں اپنے خطاب کے دوران واضح لفظوں میں کہا کہ ریاست میں کانگریس کی حکومت بننے پر ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی۔ ایسا کرنے سے یہ پتہ چل سکے گا کہ کون کون پسماندہ اور غریب ہیں، کتنے لوگ بے زمین ہیں اور ان کی ترقی کیسے کی جائے۔ کھڑگے نے مرکزی اور ریاستی حکومت کو عوام مخالف ٹھہرایا۔ ساتھ ہی کہا کہ انتخاب آتے ہیں تو یہ ووٹ پانے کے لیے کچھ بھی کرنے لگتے ہیں۔ مدھیہ پردیش ہر معاملے میں پسماندہ ہے اور یہاں جو حکومت ہے، وہ اراکین اسمبلی کی چوری کر کے بنائی گئی ہے۔ انھوں نے کانگریس ریاستی صدر کمل ناتھ کو ناتھ بتایا اور کہا کہ کمل تو بی جے پی کا ہے، مگر ناتھ ہمارے ہیں۔
سعودی عرب میں عمرہ کیلئے فیملی ویزا، نئے طریقہ کار کا اعلان
(روزنامہ منصف )ریاض: سعودی وزارت حج و عمرہ نے زائرین کی سہولت کے پیش نظر مقامی و غیر ملکیوں سمیت خلیجی ممالک کے شہریوں کے لئے عمرے کے نئے طریقہ کار کا اعلان کیا ہے۔سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق حج سیزن کی کامیابی کے بعد سعودی شہریوں اور غیر ملکیوں سمیت خلیجی ممالک کے لئے آج سے نئے عمرہ سیزن کا آغاز کیا جا رہا ہے، جس کے لئے توکلنا اور نسک موبائل ایپ سے اجازت نامے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ فیملی وزٹ ویزا مملکت میں مقیم شخص کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے جو فائدہ اٹھانے والے کا رشتہ دار ہو۔وزارت حج و عمرہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وژن 2030 کے تحت پوری دنیا کے مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے مواقع فراہم کرنا ہے اور اسی کے ساتھ انہیں بہتر سے بہتر سہولیات سے آراستہ کرنا بھی ہے۔سعودی عرب کو توقع ہے کہ ایک ماہ قبل شروع ہونے والے موجودہ سیزن میں بیرون ملک سے تقریباً 10 ملین مسلمان عمرہ کی سعادت حاصل کریں گے۔حالیہ مہینوں میں سعودی عرب نے عمرہ کی خاطر ملک میں آنے والے بیرون ملک مقیم مسلمانوں کے لئے بہت سی سہولیات متعارف کرائی ہیں۔سعودی حکام نے عمرہ ویزا کی مدت 30 دن سے بڑھا کر 90 کر دی ہے اور حاملین کو تمام زمینی، فضائی اور سمندری راستوں سے مملکت میں داخل ہونے اور کسی بھی ہوائی اڈے سے جانے کی اجازت دے دی ہے۔اس ماہ کے شروع میں، سعودی عرب نے وزٹ ای ویزا سسٹم میں مزید آٹھ ممالک کو شامل کیا ہے، جس سے ان کے شہریوں کو عمرہ اور سیاحت کے لیے مملکت آنے کی اجازت دی گئی ہے۔
عوام کو ابھی اور رُلائے گی مہنگائی! وزارت مالیات کی رپورٹ میں راحت کی کوئی امید نظر نہیں آ رہی
(قومی آوازبیورو)مہنگائی کے محاذ پر عوام کے لیے اچھی خبر سامنے نہیں آ رہی ہے۔ وزارت مالیات نے جو اشارے دیے ہیں اس سے لگتا ہے کہ لوگوں کو آنے والے وقت میں بھی مہنگی شرحوں پر سامان خریدنے کو مجبور ہونا پڑے گا۔ وزارت مالیات نے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آنے والے مہینوں میں مہنگائی کا دباؤ بنا رہ سکتا ہے، ایسے میں مرکزی حکومت اور آر بی آئی کو اسے لے کر بے حد محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ حکومت نے منگل کو ماہانہ معاشی تجزیاتی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ باتیں کہی گئی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے خوردنی اشیاء کی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے پہلے سے ہی احتیاطی اقدام کیے ہیں، جس سے تازہ اسٹاک کی آمد کے ساتھ بازار میں قیمتوں کا دباؤ جلد ہی کم ہونے کا امکان ہے۔ حالانکہ ساتھ ہی اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر صنعتی پالیسیوں کے سرگرم عمل کی حالت میں امکانات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے ایکسٹرنل سیکٹر کی نگرانی کی ضرورت ہے۔رپورٹ میں یہ بھی مطلع کیا گیا ہے کہ ایکسپورٹ سروس لگاتار بہترین کارکردگی پیش کر رہا ہے اور ایسا جاری رہنے کا امکان ہے۔ گھر سے کام کرنے کی ترجیح بنی ہوئی ہے جو عام طور پر گلوبل کیپبلٹی سنٹر کے پھیلاؤ میں ظاہر ہوتی ہے۔ لیکن ساتھ ہی وسط مدت میں ہندوستانی سروسز کے ایکسپورٹ کی طلب اور روزگار پر آرٹیفیشیل انٹلیجنس جیسی نئی تکنیکوں کے اثر کی نگرانی کرنا بھی اہم ہے۔رپورٹ میں آگے کہا گیا ہے کہ امریکی بانڈ ییلڈ میں اضافہ کے سبب عالمی شیئر بازاروں میں گراوٹ کا جوکھم ہے اور آگے مانیٹری سکتی کا اندیشہ ابھرتی معیشتوں میں شیئر بازاروں کو متاثر کرے گا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "میکرو اکونومک حالات میں تقریباً ایک سال کی کمی کے بعد وسیع معاشی استحکام کو بنائے رکھنا ایک اہم پالیسی پر مبنی مقصد کی شکل میں واپس آ سکتا ہے۔"
0 تبصرے