(قومی آوازبیورو)کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے انڈین اسپیس ریسرچ ایجنسی (اسرو) کی تشکیل میں ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت نہرو کے تعاون کو ہضم نہ کرنے کے لئے بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ پنڈت نہرو صرف بڑی باتیں نہیں کرتے تھے۔چندریان 3 کی چاند پر تاریخی لینڈنگ کے بعد حکمران جماعت بی جے پی اور اپوزیشن کانگریس کے درمیان ہندوستان کے خلائی پروگرام پر لفظی جنگ جاری ہے۔ کانگریس اس کے لیے ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کی کوششوں کو کریڈٹ دے رہی ہے، جب کہ حکمراں بی جے پی کا کہنا ہے کہ 2014 کے بعد اس علاقے میں بڑی ترقی ہوئی ہے۔ اس دوران جے رام رمیش نے بی جے پی پر تازہ حملہ کیا ہے۔جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم (پہلے ٹویٹر) پر لکھا، نہرو سائنسی نقطہ نظر کو فروغ دیتے تھے۔ جو لوگ اسرو کی تشکیل میں ان کے تعاون کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں، وہ ٹی آئی ایف آر (ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف فنڈامینٹل ریسرچ) کے یوم تاسیس پر ان کی تقریر سنیں۔ بادلوں سے راڈار کی حفاظت کرنے والے سائنسدان کی طرح انہوں نے صرف بڑی باتیں نہیں کیں بلکہ بڑے فیصلے لیے۔ اس کے ساتھ انہوں نے تقریر بھی شیئر کی۔23 اگست کو، اسرو کے تیسرے چاند مشن چندریان نے چاند کے جنوبی قطب پر سافٹ لینڈنگ کرکے تاریخ رقم کی۔ بھارت چاند کے اس خطے تک پہنچنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ یہ امریکہ، سابق سوویت یونین اور چین کے بعد چاند پر کامیابی سے اترنے والا چوتھا ملک بھی بن گیا۔چندریان 3 کی کامیابی کے بعد کانگریس نے کہا تھا کہ یہ ہر ہندوستانی کی اجتماعی کامیابی ہے۔ یہ اسرو کی کامیابیوں کے تسلسل کی کہانی کو ظاہر کرتا ہے، جو واقعی شاندار ہے۔ پارٹی نے کہا کہ ہندوستان کا خلائی سفر 1962 میں انڈین نیشنل کمیٹی فار اسپیس ریسرچ کے قیام سے شروع ہوا، جو ہومی بھابھا اور وکرم سارا بھائی کی دور اندیشی کے ساتھ ساتھ ملک کے پہلے وزیر اعظم کی پرجوش حمایت کا نتیجہ تھا۔ نہرو نے بعد میں، اگست 1969 میں سارا بھائی نے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو)قائم کیا۔
تمل ناڈو کے وزیر اعلی کا بی جے پی پر حملہ :سی اے جی رپورٹ میں مرکز کے 7 گھوٹالے
(قومی آوازبیورو)تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے دعویٰ کیا کہ حال ہی میں جاری کی گئی سی اے جی رپورٹ میں وزیر اعظم مودی حکومت کے سات گھوٹالے سامنے آئے ہیں۔ تروورور میں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے گئے سی ایم اسٹالن نے وزیر داخلہ امت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سی وی سی کی رپورٹ کے مطابق زیادہ تر شکایات وزارت داخلہ کے افسران کے خلاف ہیں۔وزیر اعلی اسٹالن نے کہا، سی اے جی کی رپورٹ میں حکومت کو بدعنوان بتایا گیا ہے۔ یہ ہم نہیں بلکہ سی اے جی کہہ رہا ہے۔ سات گھوٹالے منظر عام پر آئے ہیں۔ بھارت مالا پروجیکٹ، دوارکا ریپڈ ٹرانزٹ پروجیکٹ، ٹول بوتھ کلیکشن، آیوشمان بھارت، ایودھیا ڈیولپمنٹ پروجیکٹ، رورل ڈیولپمنٹ پروجیکٹ اور ایچ اے ایل ایئرپلین مینوفیکچرنگ اسکیم۔ سی اے جی نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام سات منصوبوں میں بدعنوانی شامل ہے۔‘نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق وزیر اعلی اسٹالن نے کہا، "ایک جعلی فون نمبر جو 99999 99999 ہے آیوشمان بھارت اسکیم میں شامل کیا گیا تھا جس میں7. 5 لاکھ مستفیدین کو شامل کیا گیا تھا۔ اسکیم کے تحت88760 مریضوں کی موت ہوچکی ہے لیکن ان کی موت کے بعد بھی ان کے علاج کے لیے بیمہ کی رقم دی گئی۔ اسکیم میں نااہل خاندانوں کو شامل کرکے 22. 44کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا گیا ہے۔ ہم یہ نہیں کہہ رہے ہیں، لیکن سی اے جی کی رپورٹ یہی کہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوارکا ریپڈ ہائی وے اسکیم کے تحت 1 کلومیٹر سڑک کو ہموار کرنے کی رقم 18 کروڑ روپے سے بڑھا کر 250 کروڑ روپے کر دی گئی ہے۔ یہ تخمینہ لاگت سے 278فیصد زیادہ ہے۔اسٹالن نے کہا کہ ایودھیا ترقیاتی پروجیکٹ میں ٹھیکیداروں کو بہت سے غیر ضروری فائدے دیے گئے۔ ملک بھر میں 609 ٹول گیٹ ہیں، جن میں سے سی اے جی نے صرف پانچ کی جانچ کی ہے، جہاں این ایچ اے آئی نے قواعد کے خلاف مسافروں سے 132.5 کروڑ روپے وصول کیے ہیں۔ اس میں تمل ناڈو کا پرانور ٹول گیٹ بھی شامل ہے جہاں قواعد کے خلاف 6. 5کروڑ روپے جمع کیے گئے۔ اس سے صرف یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پورے ملک کی جانچ میں کئی ہزار کروڑ کا گھوٹالہ سامنے آئے گا۔سی اے جی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سی ایم اسٹالن نے کہا کہ ایچ اے ایل پروجیکٹ کی وجہ سے حکومت کو 151 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ مرکزی حکومت نے دیہی ترقی اور پنشن اسکیم کے لیے مختص رقم کا استعمال کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سی اے جی کی رپورٹ میں7. 5 لاکھ کروڑ کی بدعنوانی کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے سی ایم اسٹالن نے کہا کہ سی وی سی کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ شکایات وزارت داخلہ کے افسران کے خلاف ہیں۔اسٹالن نے دعویٰ کیا، "گزشتہ سال مرکزی حکومت کے اہلکاروں کے خلاف 115203شکایات درج کی گئی تھیں، جن میں سے 46634 شکایتیں وزارت داخلہ کے افسران کے خلاف درج کی گئی تھیں، جب کہ وزیر داخلہ بدعنوانی کو ختم کرنے کی بات کر رہے ہیں"۔ یہ سب چھپانے کے لیے وہ ہم پر جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں اور ہمیں دھمکی دینے کے لیے سی بی آئی اور ای ڈی کا استعمال کر رہے ہیں۔
نیتن یاہو کی العاروری کو قتل کی دھمکی، حماس کا فیصلہ کن جواب دینے کا اعلان
(العربیہ ڈاٹ نیٹ)اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ اور مغربی کنارے کے عہدیدار صالح العاروری کو قتل کرنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ العاروری پر الزام ہے کہ وہ مغربی کنارے میں گزشتہ چند ہفتوں اور مہینوں سے تحریک کی طرف سے کیے جانے والے حملوں کی ایک سیریز کے پیچھے ہیں۔نیتن یاہو نے العاروری کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان کے اشتعال انگیز بیانات اس وقت سنے جب وہ لبنان میں چھپے ہوئے تھے۔ وہ بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ وہ اور ان کے ساتھی کیوں چھپے ہوئے تھے۔نیتن یاہو نے اتوار کو اسرائیلی حکومت کے اجلاس کے آغاز میں مزید کہا کہ جو بھی ہمیں نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے، جو بھی اسرائیل کے خلاف دہشت گردی کی مالی معاونت کرتا ہے، حملوں کو منظم کرتا ہے یا ان کی پشت پناہی کرتا ہے اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا حماس اور خطے میں ایران کے ایجنٹ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہم ان کی دہشت گردی کی کوششوں کے خلاف ہر طرح سے لڑیں گے۔ چاہے یھودا و سامرہ ہو یا غزہ کی پٹی ہو یا کوئی بھی اور جگہ ہو۔ یاد رہے مغربی کنارے کو ’’ یھودا و سامرہ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔نیتن یاہو نے کہا ملک کو اندر اور باہر سے دہشت گردی کی لہر کا سامنا ہے۔ یہ دن آسان نہیں بلکہ مشکل دن ہیں۔ نیتن یاہو نے اسرائیلیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی افواج کو دہشت گردی کے خلاف، عرب معاشرے میں جرائم کے خلاف اور اندرونی اور بیرونی خطرات کے خلاف متحد کریں۔نیتن یاہو کے بیانات صالح العاروری کے خلاف اشتعال کی ایک وسیع لہر اور العاروری کے قتل کے مطالبات کے دوران سامنے آئے ہیں۔ خاص طور پر حماس کی جانب سے الخلیل آپریشن کی ذمہ داری کا باضابطہ طور پر اعتراف کرنے کے بعد حماس کے خلاف اشتعال انگیزی بڑھی ہے۔العاروری کے خلاف اشتعال انگیزی کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ نیتن یاہو نے انہیں ذاتی طور پر دھمکی دی ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے طویل عرصے سے العاروری کو قتل کے لیے پہلا مطلوب شخص قرار دیا ہے کیونکہ وہ مغربی کنارے اور لبنان میں حماس کے فوجی ڈھانچے کی ترقی کے مرکزی کردار سمجھے جاتے ہیں۔اسرائیلیوں کا کہنا ہے کہ العاروری حماس میں سب سے زیادہ کرشماتی شخصیت ہے۔ ڈانگوٹے کے علاوہ شن بیٹ کے افسران، موساد اور سابق سیکورٹی اور فوجی ماہرین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ العاروری کو قتل کیا جانے والا پہلا ہدف ہونا چاہیے۔یاد رہے العاروری کا تعلق رام اللہ کے قریب واقع گاؤں عارورہ سے ہے اور وہ مغربی کنارے میں رہتے ہیں۔ انہیں 2010 میں بیرون ملک جلاوطن کرنے سے قبل اسرائیلی جیلوں میں نظر بند رکھا گیا تھا۔حماس نے اسرائیل کو دھمکی کا جواب دیتے ہوئے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ شیخ صالح اور ان کے تمام بھائی اور ہمارے ثابت قدم فلسطینی عوام عزم اور یقین کے ساتھ اس وقت تک مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں جب تک تمام تر قبضے کو ختم نہیں کر دیا جاتا۔ فلسطینی عوام نے اس راہ میں شہدا کے ایک طویل قافلے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ یہ مزاحمت القدس اور مسجد اقصیٰ کی آزادی تک جاری رہے گی۔ حماس کے رہنما اسماعیل رضوان نے کہا کہ جوابی کارروائی فیصلہ کن ہو گی۔العاروری نے نیتن یاہو کی دھمکیوں پر ذاتی طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم اتوار کو پہلی بار ان کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر پھیل گئی۔ اس تصویر میں وہ فوجی وردی پہن کر فون کال کر رہے ہیں اور ان کے سامنے ایک ایم 16 ہتھیار دکھائی دے رہا ہے۔
ہندوستان کا پہلا سورج مشن آدتیہ-ایل1 سات سائنسی پے لوڈ لے کر جائے گا
(روزنامہ منصف)چینائی: ہندوستان کا پہلا سولار ایکسپلوریشن مشن آدتیہ-ایل1 سیٹلائٹ سورج کی سطح کا منظم طریقے سے مطالعہ کرنے کے لیے ملک کی مختلف لیبارٹریوں کے ذریعہ مقامی طور پر تیار کردہ سات سائنسی پے لوڈ لے جائے گا۔ اسے ستمبر کے پہلے ہفتے میں لانچ کیا جائے گا۔انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (آئی ایس آر او) نے کہا کہ آدتیہ ایل-1 کے ساتھ 7 پے لوڈ بھی خلا میں بھیجے جائیں گے۔ یہ پے لوڈز فوٹو فیر، کروموسفیئر اور سورج کی سب سے بیرونی تہہ کا مطالعہ کریں گے۔سات پے لوڈز میں سے چار سورج کی مسلسل نگرانی کریں گے جبکہ تین پے لوڈ حالات کے لحاظ سے ذرات اور مقناطیسی فیلڈ کا مطالعہ کریں گے۔اسرو نے کہا کہ آدتیہ-ایل 1 سورج کا منظم مطالعہ کرنے کے مشن کے ساتھ سات سائنسی پے لوڈ لے جائے گا۔ اس کے علاوہ ویزیبل ایمیشن لائن کوروناگراف (وی ای ایل سی) شمسی کورونا اور کورونل ماس انزیکشن کی حرکیات کا مطالعہ کرتی ہے۔خلائی جہاز برقی مقناطیسی اور ذرہ اور مقناطیسی فیلڈ کا پتہ لگانے والوں کا استعمال کرتے ہوئے فوٹو فیر، کروموسفیئر اور سورج کی سب سے بیرونی تہوں (کورونا) کا مشاہدہ کرنے کے لیے سات پے لوڈ لے جائے گا۔ایک خاص وینٹیج پوائنٹ ایل1 کا استعمال کرتے ہوئے چار پے لوڈز براہ راست سورج کا مشاہدہ کرتے ہیں اور باقی تین پے لوڈز لیگرینج پوائنٹ ایل1 پر موجود ذرات اور فیلڈز کا مطالعہ کرتے ہیں، اس طرح بین السطور میڈیم میں شمسی حرکیات کے پھیلاؤ کے اثر کا اہم سائنسی مطالعہ فراہم کرتے ہیں۔سولار الٹرا وائلٹ امیجنگ ٹیلی سکوپ (ایس یو آئی ٹی) پے لوڈ قریب الٹرا وائلٹ (یو وی) رینج میں شمسی فوٹو فیر اور کروموسفیئر کی تصویر کشی کرتا ہے اور یو وی کے قریب شمسی شعاعوں کی مختلف حالتوں کی پیمائش بھی کرتا ہے۔آدتیہ سولار ونڈ پارٹیکل ایکسپیریمنٹ (اے ایس پی ای ایکس) اور پلازما اینالائزر پیکیج فار آدتیہ (پی اے پی اے) پے لوڈز شمسی ہوا اور توانائی بخش آئنوں کے ساتھ ساتھ ان کی توانائی کی تقسیم کا مطالعہ کرتے ہیں۔سولار لو انرجی ایکس رے سپیکٹرو میٹر اور ہائی انرجی ایل1 چکر لگانے والا ایکس رے سپیکٹرو میٹر ایکس رے توانائی کی وسیع رینج پر سورج سے آنے والے ایکس رے شعلوں کا مطالعہ کرتے ہیں۔میگنیٹومیٹر پے لوڈ ایل1 پوائنٹ پر بین سیاروں کے مقناطیسی میدان کی پیمائش کرنے کے قابل ہے۔ آدتیہ-ایل1 کے سائنس پے لوڈز کو ملک کی مختلف لیبارٹریوں نے مقامی طور پر تیار کیا ہے۔انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ایسٹرو فزکس میں وی ای ایل سی انسٹرومنٹ، بنگلور انٹر یونیورسٹی سنٹر فار ایسٹرانومی اینڈ ایسٹرو فزکس پونے ایس یو آئی ٹی انسٹرومنٹ، فزیکل ریسرچ لیبارٹری، احمد آباد ایسپیکس انسٹرومنٹ، اسپیس فزکس لیبارٹری میں وکرم سارابھائی اسپیس سنٹر، ترواننتا پورم پاپا پے لوڈ، سولیکس اور ہیلیوس کو تیار کیا گیا ہے۔یو آر راؤ سیٹلائٹ سینٹر، بنگلورو میں اور میگنیٹومیٹر پے لوڈ کو الیکٹرو آپٹکس سسٹم لیبارٹری، بنگلور میں تیار کیا گیا ہے۔ تمام پے لوڈ اسرو کے مختلف مراکز کے ساتھ قریبی تعاون سے تیار کیے گئے ہیں۔
چندریان تھری اور جی 20 کی صدارت نے بتایا اب رکنے والا نہیں ہندوستان : مکیش امبانی
(نیوز ۱۸ اردو)نئی دہلی: ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر مکیش امبانی نے پیر کو ریلائنس کی 46ویں سالانہ جنرل میٹنگ (اے جی ایم) سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اب ایک خوشحال اور طاقتور ملک بن چکا ہے اور دنیا امید بھری نظروں سے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ سے کہا تھا کہ نیا ہندوستان نہ رکتا ہے، نہ تھکتا ہے، نہ ہانپتا ہے اور نہ ہی ہارتا ہے۔ یہ چندریان -3 کی کامیابی اور ہندوستان کو ملی جی 20 کی صدارت سے ثابت ہوگیا ہے۔مکیش امبانی نے کہا کہ چندریان 3 کی کامیابی تاریخی ہے۔ ہندوستان کی اس کامیابی سے ہمارا ملک مستقبل میں کیا کچھ حاصل کرے گا اس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا : ’’ہم سب اپنے ملک کے سائنسدانوں اور اسرو کو اس شاندار کامیابی کے لئے مبارکباد دیتے ہیں۔‘‘اے جی ایم سے خطاب کرتے ہوئے مکیش امبانی نے کہا کہ جب ہم آج کے جغرافیائی سیاسی اور اقتصادی حالات کو دیکھتے ہیں تو ہمیں غیر یقینی کے گھنے سیاہ بادل اپنے اوپر منڈلاتے نظر آتے ہیں۔ لیکن ان حالات میں بھی اگر ہم کچھ اچھا دیکھتے ہیں، تو وہ یہ ہے کہ ہندوستان اب اس ملٹی پولر ورلڈ میں ایک سرکردہ ملک کے طور پر ابھرا ہے۔ ہندوستان اب ایک مضبوط، خوشحال اور پراعتماد ملک میں بدل چکا ہے اور دنیا کے لئے امید کی ایک کرن بن چکا ہے۔مکیش امبانی نے اپنے خطاب میں ہندوستان کو ملی جی 20 کی صدارت کا بھی تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ملی یہ ذمہ داری کئی گروپ میں منقسم دنیا کو ایک نئی راہ دکھائے گی۔ اپنشدوں میں 'واسودھیو کٹمبکم کا ذکر ہے۔ ہمارا یہ قدیم تصور ایک زمین، ایک خاندان اور ایک ہی مستقبل کے جی 20 نعرے کو ایک شکل دے گا۔مکیش امبانی نے کہا کہ ہم ریلائنس میں بھی اسی منتر پر عمل کرتے ہیں۔ ہم کرہ ارض، ہمارے ملازمین، ساتھیوں اور شیئر ہولڈرز کی بہتری کیلئے کام کرتے ہیں۔
بنگلورو۔دہلی وستارا جہاز میں دو سال کے بچے کی بیچ ہوا میں رکی سانس، AIIMS کے ڈاکٹروں نے بچائی جان
(نیوز ۱۸ اردو)نئی دہلی: جب یہ کہا جاتا ہے کہ ڈاکٹر زمین پر خدا کا روپ ہے تو یہ یوں ہی نہیں کہہ دیا جاتا ہے۔ ہمارے سامنے عموما ایسا واقعہ آتا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ڈاکٹر کو کیوں سب سے افضل پیشہ سمجھا جاتا ہے۔ ایسا ہی کچھ بنگلور سے دہلی آنے والی وستارا کی فلائٹ میں دیکھنے کو ملا، جب اچانک ایک دو سالہ بچے کا سانس بیچ ہوا میں رک گیا۔ اتفاق سے اسی فلائٹ سے پانچ ڈاکٹر ایک ساتھ جا رہے تھے جنہوں نے بچے کا ہنگامی علاج کیا اور بچہ قدرت کے کرشمے سے بہتر ہوگیا۔یہ واقعہ اتوار کو وستارا ایئر لائن کی پرواز UK-814 میں پیش آیا، جس میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (AIIMS) کے پانچ سینئر ریزیڈینٹ ڈاکٹر انڈین سوسائٹی فار ویسکولر اینڈ انٹروینشنل ریڈیولوجی (ISVIR) میٹنگ میں شرکت کے بعد دہلی واپس جا رہے تھے۔مائیکروبلاگنگ سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں، ایمس، دہلی نے بچے اور ڈاکٹروں کی تصویروں کے ساتھ اس واقعے کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔ بچے کی سانس بند ہونے کے بعد، پرواز کو ناگپور کی طرف موڑنے سے پہلے ایک ڈسٹریکٹ کال کا اعلان کیا گیا۔ایمس دہلی نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے پوسٹ کیا یہ ایک 2 سالہ سیانوٹک (پیدائشی دل کی بیماری جس میں سائنوٹک کا مطلب ہے نیلا) لڑکی تھی، جس کا انٹرا کارڈیک ریپیئر کے لیے آپریشن کیا گیا تھا، وہ بے ہوش تھی اور سائانوسس (آکسیجن کی کمی) میں مبتلا تھی۔ وٹامن K کی کمی کی وجہ سے جلد کی رنگت نیلی پڑ جانا ) سے متاثر تھی۔

0 تبصرے